گوادر پورٹ بندرگاہ کے منافع سے نو فیصد پاکستان کو ملے گا جبکہ باقی 91فیصد چین کا ہوگا۔ جعفر اقبال

وزیر مملکت برائے بندرگاہ وجہاز رانی جعفر اقبال نے کہاکہ گوادر پورٹ کے منافع سے نو فیصدپاکستان کو ملے گا جبکہ باقی 91فیصد چین کا ہوگا،پیپلز پارٹی کے دور میں ترقیاتی کام گوادر میں کیوں نہ ہوسکا اس پر حکومت تحقیقات کے لئے تیار ہے، تحریک انصاف کی ممبرقومی اسمبلی شیریں مزاری نے گوادر میںترقیاتی کاموں میں تاخیر کرنے پر تحقیقات کرنے کومطالبہ کردیا امریکہ، یو اے ای اور خلیجی ریاستیں نہیں چاہتی تھیں کہ گوادر بندرگا ہ ترقی کرئے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے بندرگاہ وجہاز رانی جعفر اقبال نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت برائے بندرگاہ وجہاز رانی جعفر اقبال نے کہاکہ ،نجی کمپنیوں سے سرکاری برتھ کی نسبت زیادہ منافع مل رہا ہے گوادر پورٹ کی برتھ سے جتنا منافع چین لے گا اس کا نو فیصد حکومت کو ملے گا ۔جو معاہدہ سابق حکومت نے سنگاپور کمپنی کے ساتھ حکومت نے کیا تھا انہی شرائط پر وہ معاہدہ سنگاپور سے ختم کرکے چین کے ساتھ کیاگیا ہے۔صوبہ بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے مطابق پورا حصہ ملے گا۔پچھلے دو ادوار میں گوادر میں ترقی نہیں ہوئی اور اب یہ ترقی کا عمل شروع ہوچکا ہے، پیپلز پارٹی کے دور میں ترقیاتی کام گوادر میں کیوں نہ ہوسکا اس پر حکومت تحقیقات کے لئے تیار ہے۔تحریک انصاف کی ممبرقومی اسمبلی شیریں مزاری نے ضمنی سوال کیاکہ امریکہ، یو اے ای اور خلیجی ریاستیں نہیں چاہتی تھیں کہ گوادر بندرگا ہ ترقی کرئے ،پیپلز پارٹی کے دور میں وقت گزارنے کے لئے سنگاپور کو گوادرپورٹ دے دی گئی شریں مزاری نے مطالبہ کیا کہ اس قومی اہمیت کے معاملے پر تحقیقات کی ضرورت ہے کہ تاخیر کیوں کی جارہے ہے