پاکستان نے کابل سے کہا ہے کہ وہ را کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دے:قاضی ایم خلیل اللہ
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ قاضی ایم خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان نے اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف اپنی اپنی سرزمین کو استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردوں کے خلاف افغانستان کے ساتھ مشترکہ کارروائی کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں،آپریشن مشترکہ نہیں بلکہ مربوط ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں قاضی ایم خلیل اللہ نے کہا کہ امریکی صحافی سیمور ہرش کے پاکستان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان کو اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی کا قطعاً علم نہیں تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی پر افسردہ ہیں، داعش کی پاکستان میں موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں۔سعودی عرب یمن تنازع پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن پاکستان کا دوست اور برادر عرب ملک ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نکورنو کاراباخ آذربائجان کا ایک مقبوضہ اور متنازع علاقہ ہے۔ پاکستان آذر بائیجان کی سالمیت اور خود مختاری کا بھرپور احترام کرتا ہے۔ ہمیشہ فلسطین کاز کی حمایت کی ہے۔ آزادانہ مانیٹری بورڈ نے پاکستان کی انسداد پولیو اقدامات کی حمایت کی ہے۔