اسلام آبادہائیکورٹ: گھوٹکی کی دونوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھوٹکی کی دو نوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، اقلیتیں بھی اتنی ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور۔تفصیلات کے مطابق منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں گھوٹکی کی دو نوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی۔چیف جسٹس نے آئی اے رحمن سے مکالمہ کیا کہ عدالت آپکی بہت مشکور ہے کہ آپ نے وقت نکال کر ہماری معاونت کی، ممبر کمیشن آئی اے رحمن نے کہا کہ سیکرٹری کمیشن عدالت میں رپورٹ جمع کروا چکے ہیں۔ممبر کمیشن آئی اے رحمان نے کہاکہ اقلیتیں صرف سکھر نہیں بلکہ پورے سندھ میں محفوظ نہیں ہیں، اس تاثر کو زائل کیا جانا چاہیے کہ اقلیتیں اس ملک میں غیر محفوظ ہیں، ہماری خواہش تھی کہ وہاں جا کر لوگوں سے ملتے اور ان کی رائے جانتے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔چیف جسٹس نے کہاکہ حکومتی نمائندے رمیش کمار آپ کے بالکل ساتھ کھڑے ہیں، رمیش کمار صاحب ملک میں آپ کی جماعت کی حکومت ہے۔ڈاکٹر رمیش کمار نے کہاکہ یہ عدالت رپورٹ کی روشنی میں ڈائریکشن دے دی ، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، اقلیتیں بھی اتنی ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ یہ عدالت پارلیمنٹ کو مضبوط ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔