دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ذیابیطیس سے بچاؤ کا دن آج منایا جارہا ہے
ذیابیطیس کا خطرناک مرض دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے جبکہ یہ بیماری دنیا میں موت کی چوتھی بڑی وجہ ہے۔ پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں ذیابیطیس کی شدت باقی دنیا سے کہیں گنا زیادہ ہے، ہر تیسرا پاکستانی اس مرض کا شکار ہےڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زیادہ کھانا ، ملاوٹ والا کھانا اور کاربونائزڈ ڈرنکس اس مرض کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہساٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد پرویز لون دیگر امراض کی نسبت ذیابیطیس کی بیماری پورے جسم کو نشانہ بناتی ہے۔ پاؤں کے ناخن سے لے کر جسم کے تمام اعضا اس سے شدید متاثر ہوتے ہیں۔ساٹ ماہرین کے مطابق ذیابیطیس کا خاتمہ تو ممکن نہیں لیکن احتیاطی تدابیر، باقاعدگی سے ورزش اور کھانے کو ہضم کرنا اس مرض پر کافی حد تک قابو پاسکتا ہے۔ کیمرہ مین محمد اخلاق کے ساتھ میاں آصف علی وقت نیوز لاہور