سی پیک کے عظیم منصوبے کے ذریعے تجارت کا خواب پایہ تکمیل کو پہنچ گیا
اقتصادی راہداری کا پہلا قافلہ کاشغر سے روانہ ہوا ۔پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی پاک فوج کے دستے قافلے کی حفاظت پر معمور ہو گئے ۔جو تمام سفر میں قافلے کے ساتھ ہی رہے ۔پاکستانی حدود میں قافلہ گلگت بلتستان میں داخل ہوا ۔جہاں پہلا اہم مقام خنجراب تھا ۔ جس کے بعد یہ ایک دشوار علاقے چلاس سے گزرا ۔ چلاس سے ہوتا ہوا یہ تاریخی قافلہ رائے کوٹ سے ہوتا ہوا کوہستان پہنچا ۔ رائے کوٹ سے کوہستان تک راستے میں نگرانی گلگت بلتستان سکاوٹس کو سوپنی گئی تھی ۔ جس کی ذیلی شاخ قراقرم ٹاسک فورس نے قافلے کی حفاظت میں پاک فوج کے دستوں کی معاونت کی ۔ اس تمام راستے پر قراقرم ٹاسک فورس نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے سرانجام دیں ۔کوہستان کے بعد قافلہ ایبٹ آباد کے ذریعے مغربی روٹ میں داخل ہوا ۔جہاں اس کا پہلا مقام حویلیاں تھا ۔ مغربی روٹ پر اقتصادی راہداری کا قافلہ مختلف شہروں سے گزرتا ہوا اپنی منزل گوادر پہنچا ۔ اس تمام راستے کے مختلف مقامات پر مختلف سکیورٹی اداروں نے قافلے کی حفاظت میں پاک فوج کی معاونت کی ۔ جن میں پولیس، ایف سی، ایف ڈبلیو او اور ایس ایس ڈی شامل ہیں ۔ اس تاریخی قافلے کو وزیراعظم نواز شریف اور جنرل راحیل شریف سمیت اہم شخصیات نے گودار بندرہ گاہ سے اگلی منزل کی جانب روانہ کیا