بھارتی فوجی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہے ہیں،ملک کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر ہمارے بچے شہید ہوتے ہیں تو لاشیں بھارت بھی اٹھا کر لے جاتا ہے اور جس طرح کا ہماری افواج کی جانب سے جواب دیا جاتا ہے بھارت زیادہ تعداد میں لاشیں اٹھا کر لے کر جاتا ہے۔بھارت پاکستان کو دبائو میں رکھنا چاہتا ہے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگا ہمارا مقابلہ ایسے دشمن سے جو ہمیں کسی قسم کانقصان پہنچانے سے دریغ نہیں کرے گا مگر ہم بھی بروقت جواب دے رہے ہیں ایل او سی ہو ،ورکنگ بائونڈری ہو یا بین الاقوامی بارڈر ہم نے ملک کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا ہے بھارت کی جانب سے پاکستان کی تباہی کے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں۔دونوں ملکوں کے درمیان اشتعال بڑھتا ہے تو یہ جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے ۔ عالمی برادری کو اس صورتحال سے بچنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران تواتر کے ساتھ بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے اس میں ہمارا جانی نقصان بھی ہو رہا ہے اور ہم اس کا بھر پور جواب بھی دیتے ہیں اور بھارت کا بھی بھر پور نقصان ہوتا ہے جواب میں بھارت کا بھی زیادہ سے زیادہ نقصان کیا جاتا ہے آج کے واقعہ میں ہمارے سات جوانوں نے شہادت پائی ہے ہماری افواج نے بھر پور جواب دیا ہے اور بھارت کا زیادہ سے زیادہ نقصان کیا ہے۔ان کاکہنا تھاکہ یہ صورتحال بھارت کے اندرونی حالات کی وجہ سے زیادہ سنگین ہوئیہے بھارت کے اندر تین بڑی ریاستوں میں انتخابات ہورہے جن میں یو پی اور پنجاب شامل ہیں۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی ان سے قابو نہیں ہو رہی گزشتہ ایک دو روز کے دوران بھی وہاں شہادتیں ہوئی ہیں بھارت کی بے پناہ فوج سے یہ چیز کنٹرول نہیں ہو رہی ایک پوری نسل بھارت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ان وجوہات کی وجہ سے وہ ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر حالات خراب کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری بھی محسوس کررہی ہے اور کہہ رہی ہے یہ چیزیں حل طلب ہیں اور ان کا حل ہونا چاہیے پاکستانی حکومت تمام بین الاقوامی فورمز پر یہ معاملات اٹھا رہی ہے اور اس واقعہ کے بعد بین الاقوامی برادری کو احساس دلایا جائے گا کہ اگر دو جوہری طاقتوں کے درمیان حالات خراب ہوئے تو یہ پورے خطہ کے لیے تباہ کن ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ مہینوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں سوا سو کے قریب شہادتیں ہو چکی ہیں۔ہزاروں کے قریب بچے اپنی بینائی کھو بیٹھے ہیں۔10 ہزار سے زائد لوگ زخمی ہو چکے ہیں یہ سلسلہ اس طرح جاری نہیں رہ سکتا۔ ہماری افواج قربانیاں بھی دے رہی ہیں یہ سلسلہ بڑھتا ہے تو یہ جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے ایسا ہونے سے قبل عالمی برادری کو مداخلت کرنی چاہیے اور دونوں ملکوں کے حل طلب مسائل کو حل کرنا چاہیے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جس طرح کے ہتھیار بھارت کی جانب سے استعمال ہوئے ہیں اسی طرح کے ہتھیار پاکستان افواج استعمال کرتی ہے حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے آرٹلری فائر ہوا ہے آج کنفرم ہے کہ آرٹلری گنز بھی استعمال کی گئی ہیں۔بھارت نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کر کے ٹیشن مزید بڑھا دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے۔جب دو جوہری طاقتیں آمنے سامنے آئیں گی تو یہ دونوں ملکوں اور پورے خطہ کے لیے تباہ کن ہوگا خواجہ آصف نے کہا کہ مودی سرکاری کا ایک مائنڈ سیٹ ہے اور ماضی ہے جو وہ گجرات اور احمد آباد سے لے کر چلے ہوئے ہیں بھارت میں مذہبی انتہاء پسندی کا ایک ٹرینڈ ہے اس میں صرف ہندو ہونا یا قوم پرست ہونا کافی نہیں وہاں ہندو قوم پرست ہونا ضروری ہے۔وہاں کسی دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والا قوم پرست نہیں ہو سکتا بد قسمتی ہے کہ ایسے لوگ کسی ملک میں برسراقتدار آ جائیں تو وہ اپنی ہی قوم کی تباہی کا باعث بنتی ہے بلکہ اپنے خطہ اور علاقہ کی تباہی کا بھی باعث بنتے ہیں بھارتی قیادت خطہ کے امن کے لیے خطرے کا باعث ہے بھارتی حکمران جس طرح مذہبی دہشت گردی کی راہ پر چل رہے ہیں وہ علاقہ کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے خود کو معاشی اور دفاعی لحاظ سے خود مختار بنانے کے لیے جو بھی اقدام اٹھایا جاتا ہے وہ بھارت کے وارے میں نہیں گوادر میں تجارتی قافلے کا پہنچنا اور سامان کی آگے ترسیل سے ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے یہ سلسلہ واپس ہونا ناممکن ہے یہ پاکستان کو آگے لے کر جائیگا۔پیچھے مڑ کر دیکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ۔سی پیک کی کامیابی دشمنوں کی ناکامی ہے بھارت کی جانب سے پاکستان کی تباہی کے تمام خواب چکنا چوری ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ خطہ کے ممالک،مغربی طاقتیں، روس اور چیین اہم کردار ادا کر سکتے ہیں پاکستان تباہی سے بچنا اور اسے روکنا چاہتا ہے ہم نہیںچاہتے کہ خطہ کے لوگ کسی تباہی کا شکار ہو جائیں لیکن ہم نے اپنا دفاع کرنا ہے چاہے وہ ورکنگ بائونڈری ہے ایل او سی ہے یا بین الاقوامی بارڈر ہے ہم نے ہر انچ کا دفاع کرنا ہے ہماری مسلح افواج جنگی لحاظ سے جانی مانی افواج ہیں ہم نے ضرب عضب اور دیگر آپریشن کیے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بھارت مذہبی جنونیوں کے ذریعہ جو موت کے سوداگر بنے ہوئے ہیں ان کے ذریعہ پاکستان کے اندر اور اسکے ساتھ بارڈر پر براہ راست تصادم کی راہ اخیتار کیے ہیں وہ ہ میں دبائو میں رکھنا چاہتے ہیں مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوںگے ہمارا مقابلہ ایسے دشمن سے ہے جو ہمیں کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے دریغ نہیں کرے گا مگر ہم بھی بروقت جواب دے رہے ہیں ورکنگ بائونڈری یاسرحدوں پر اگر ہمارے بچے شہید ہوتے ہیں تو لاشیں وہ بھی اٹھا کر لے کر جاتے ہیں اور زیادہ اٹھا کر لے جاتے ہیں جس طرح کا ہم ان کا جواب دے رہے ہیں۔