افغان مہاجرین کی اپنے وطن باعزت واپسی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے افغان مہاجرین کی واپسی کیمسئلے کو حل کرنے کے لئے درست اقدامات نہیں اٹھائے،افغان مہاجرین کو عزت و وقار کے ساتھ واپس بھیجنا چاہئے تھا،مہاجرین کی باعزت واپسی کے لئے مہاجرین کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے اور بین الاقوامی قوانین کی بھی پابندی کی جانی چاہئے، نادرا نے اپنی نااہلی کی وجہ سے غیررجسٹر افغان مہاجرین کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں،نادرا نے یہ مسئلہ حل نہ کیا تو لوگ نادرا دفاتر کا محاصرہ کریں گے۔ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پاک افغان مضبوط تعلقات جتنے مضبوط ہوںگے، بھارت کو اس خطے میں مداخلت کے کم مواقع ملیں گے، ایل او سی پر بھمبر سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 7 پاکستانی فوجیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی سرحدات کے تحفظ کو یقینی بنائے،پیر کوافغان مہاجرین کی ان کے وطن واپسی کے حوالے سے وزارت سیفران میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان میں قیام مثالی رہا ہے یہاں پر ان کے قیام کے دوران مقامی آبادی کے ساتھ کبھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوا ان کی واپسی کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ ہماری حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے درست اقدامات نہیں اٹھائے۔ انہیں عزت و وقار کے ساتھ واپس بھیجنا چاہئے تھا۔ اس پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے لیکن چند معاملات کی وجہ سے سارا ماحول خراب ہوا۔ سب چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین کو واپس جانا چاہئے لیکن انہیں عزت و احترام اور وقار کے ساتھ واپس بھیجنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کے لئے مہاجرین کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے اور بین الاقوامی قوانین کی بھی پابندی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا نے اپنی نااہلی کی وجہ سے غیررجسٹر افغان مہاجرین کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ہزاروں لوگ روزانہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ وہ اپنا پاسپورٹ نہیں بنوا سکتے۔ اس پر ہم نے اجلاس میں بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ آج کے اجلاس میں بھی نہ وزیر داخلہ تھے اور نہ ہی ان کا کوئی نمائندہ۔ اگر نادرا نے یہ مسئلہ حل نہ کیا تو لوگ نادرا دفاتر کا محاصرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان خاتون شربت گلہ جس کی عمر 53 سال ہے کے حوالے سے بھی حکام نے غلط طریقہ استعمال کیا۔ ان کو جیل میں ڈالا اور بھارت اس مسئلے کو ہمارے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو سکتا تھا۔ اسی طرح سے افغان تاجروں اور طلبا کے معاملے کو بھی خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہئے۔ حکومت افغان طلبائ، تاجروں اور مریضوں کے حوالے سے خصوصی پالیسی بنائے۔ غیررجسٹرڈ مہاجرین کو رجسٹرڈ کرنے کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی واپسی کے وقت بین الاقوامی اداروں سے ملنے والی سہولیات سے وہ بھی فائدہ اٹھا سکیں۔ پاکستان افغان پالیسی کو امریکہ کے مفادات کی نظر سے دیکھنے کی بجائے اپنے ملک کے مفادات کی نظر سے دیکھے اور افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے مخلصانہ کوششیں کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ افغان مہاجرین کی ان کے وطن واپسی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پاک افغان مضبوط تعلقات جتنے مضبوط ہوںگے، بھارت کو اس خطے میں مداخلت کے کم مواقع ملیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم ایل او سی پر بھمبر سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 7 پاکستانی فوجیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی سرحد وں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ یہ جاگنے کا وقت ہے سونے کا وقت نہیں۔ حکومت عوام کو مشورہ دیتی ہے کہ آپ خود پہرہ دیں، اچھی حکومت وہی ہوتی ہے جو کہتی ہے کہ آپ سو جائیں ہم جاگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام قابل مذمت ہے۔ بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔