پنجاب سروس ٹربیونل میں ججزکی کمی کےباعث ہزاروں مقدمات لٹک گئے

پنجاب سروس ٹربیونل میں ججز کی کمی معمول بن گیاہے، جس کے باعث اس ادارے سےرجوع کرنے والےسرکاری ملازمین بے بسی کی تصویر بن کر رہ گئے ہیں، پنجاب سروس ٹربیونل میں زیر التواء مقدمات کی تعداد سات ہزار سات سو اٹھائیس کے لگ بھگ ہے،سروس ٹربیونل کے چیئرمین سمیت تین ممبران ہر ماہ مجموعی طور پر سات سو کے قریب درخواستیں نمٹاتے ہیں،جب کہ اتنی ہی تعداد میں نئی درخواستیں دائر ہونے سے پرانے مقدمات لٹک کے رہ گئے ہیں، دوسری جانب پنجاب سروس ٹربیونل ترمیمی ایکٹ اور سپریم کورٹ ریاض الحق کیس کےفیصلےکےبرعکس دو بیوروکریٹ ممبران پنجاب سروس ٹربیونل کے ممبران کےطور پر کام کررہے ہیں، جب کہ قانون کے تحت پنجاب سروس ٹربیونل میں سیشن جج کو ہی ٹربیونل کا ممبر بنایا جا سکتاہے