یمنی باغی سی 802 سیلک ورم طرز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائل استعمال کررہے ہیں،امریکہ

واشنگٹن امریکا نے خبردار کیا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے بحری جہازوں کو خطرہ برقرار رہا تو امریکہ ان کے خلاف فوجی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔ عرب میڈیا رپورٹسکے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ ضرورت پڑنے پر حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے باغی گروپ ساحل سمندر میں موجود امریکی جہازوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ ہم ان حملوں کا بھرپور جواب دے سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں نے سمندر میں موجود امریکی بحری جہاز پر دو بار راکٹ حملے کیے تاہم ان حملوں میں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔ امریکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر حوثیوں کی طرف سے راکٹ حملوں کا خطرہ برقرار رہتا ہے تو وہ باغیوں کی سرکوبی کے لیے تیار ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ یمنی باغیوں نے بحر احمر میں ٹوماھاک راکٹوں کی مدد سے یو ایس ایس نیٹز بحری جنگی جہاز کے تین راڈار کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی مگر ان حملوں میں جہاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔پینٹا گون کا کہنا ہے کہ یمنی باغی ممکنہ طور پر سی 802 سیلک ورم طرز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائل استعمال کررہے ہیں جو قریبا ایک سو کلو میٹر کے فاصلے سے داغے جاتے ہیں۔دریں اثنا یمن کے عسکری ذرائع سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہمنحرف سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورس نے یمن کے مغربی ساحل پر اپنی کمک بڑھا دی ہے۔ امریکی فوج کی جانب سے ممکنہ فوجی کارروائی کے بعد یمنی باغیوں نے ساحلی علاقوں میں اپنے کیمپوں میں مزید نفری اور اسلحہ پہنچانا شروع کردیا ہے