پیپلز پارٹی کی حکومت ختم نبوت کا مسئلہ انیس سو تہتر کے آئین میں حل کرچکی ہے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بہت سے مسائل ہیں۔ جس ملک میں پانی نہ ہو، ہسپتال نہ ہو تعلیم نہ ہو وہاں مشکلات ہوتی ہیں لوگ روزگار کی تلاش میں میرے پاس آتے ہیں۔ سیاستدانوں کیلئے عوامی رابطے بہت ضروری ہے۔ ہم لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے بارے میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوجوان سوشل میڈیا کو منفی استعمال کرنے کے بجائے مثبت استعمال کریں۔ میڈیا نے آغا سراج درانی کی نجی محفل میں گفتگو کو غلط انداز میں چلایا۔ گالی گلوچ کی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ پارلیمنٹ چلے اور جمہوریت چلے تو بیس سال کے پاکستان دنیا کا سب سے مضبوط ملک ہوگا۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو حق حاصل ہے کہ وہ معیشت پر بات کرے اس طرح آرمی چیف بھی معیشت پر بات کرسکتے ہیں۔ ملکی معیشت محفوظ ہوگی تو کنٹرول لائن محفوظ ہوگی۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے انیس سو تہتر میں ختم نبوت کا مسئلہ حل کردیا تھا۔