مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے پختونخوا میں انضمام کی ایک بار پھر مخالفت کردی
پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان فاٹا کے خیبر پختونخوا کے انضمام کے خلاف کھل کر سامنے آگئے،، کہا امریکہ نے کہا ہے کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کریں،، ورنہ ہیرو شیما اور ناگا ساکی جیسے حالات کے لئے تیار رہو ،، فاٹا کو صوبے میں ضم کرانے کے لئے قبائل کے مشران کو پیسوں کا لالچ بھی دیا گیا،، اگر فاٹا الگ صوبہ بنتا ہے تو این ایف سی ایوارڈ میں ہمیشہ کے لئے اسے ایک سو بیس ارب ملیں گے. مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کا فیصلہ قبائل کی مشاورت سے کیا جائے،، ابھی فاٹا میں جنگ جاری ہے قبائل بکھرے ہوئے ہیں ،،پہلے قوم کو بحال کریں پھر ان سے پوچھیںکہ وہ کیا چاہتے ہیں ،، انگریزوں نے بھی قبائل سے مشورہ کیا تھا آپ تو وہ بھی نہیں کر رہے،، انہوں نے کہا کہ رواج ایکٹ ایف سی آر کی ہی ایک شکل تھا جس کی وجہ سے اسے مسترد کیا،، مولانا فضل الرحمان نے مخالفین پر بھی تنقید کے نشتر چلائے ،، کہتے ہیں کہ قبائل کے غم میں نڈھال نظر آنے والے خود کہتے ہیں کہ قبائل کون ہیں جن سے مشورہ کیا جائے