جمہوریت کوپاک فوج سےخطرہ ہےنہ ٹیکنوکریٹ حکومت آ رہی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور
راولپنڈی میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان پاک فوج نے وزیرداخلہ احسن اقبال کے بیان کے جواب میں کہا کہ بطور سپاہی اور بحیثیت پاکستانی ان کے بیان پر دکھ ہوا۔ میں نے کبھی نہیں کہا کہ معیشت غیرمستحکم ہے۔ جوکچھ معیشت کے بارے میں کہا وہ کانفرنس کا خلاصہ تھا۔ انہوں نے کہا میرا کوئی بھی بیان ذاتی نہیں بلکہ پوری فوج کا موقف ہوتا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ اگر سکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تومعیشت بھی اچھی نہیں ہوگی۔ جمہوریت کو پاک فوج سے کوئی خطرہ نہیں۔ جمہوریت کو اگر کوئی خطرہ ہوسکتا ہے تووہ جمہوری تقاضوں کوپورا نہ کرنے سے ہوسکتا ہے۔ملک میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں آ رہی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقررکرتی ہے۔ پنجاب اور سندھ میں رینجرز آپریشن حکومت کی منظوری سے ہوا۔ کوئی بھی فیصلہ فوج خود نہیں کر سکتی۔ ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کے مطابق ہو گا۔ ملک میں سویلین بالادستی ہے اور اسے تسلیم کرتے ہیں۔ ترقی اوراستحکام کیلیے حکومت کا چلتے رہنا ضروری ہے۔ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جہاں اداروں کے درمیان اختلاف رائے نہ ہو۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی قبل ازوقت ریٹائرمنٹ معمول کی کارروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری معیشت کا دارومدار قرضوں پر ہوگا تو اندرونی سکیورٹی کے فیصلے متاثر ہوسکتے ہیں۔سکیورٹی اورمعیشت کو الگ نہیں کرسکتے۔