لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی نیب پنجاب زاہد محمود کی تعیناتی کالعدم قرار دیدی

لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شیخ احمد فاروق اور جسٹس محمد قاسم خان نے ڈی جی نیب پنجاب / ڈی جی نیب راولپنڈی رانا زاہد محمودکی 21اپریل11ءکے بعد بطور ڈی جی نیب تعیناتی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ 21اپریل کے بعد رانا زاہد محمود کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی تھی۔ جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کے جواب کے بعد 21اپریل 11ءکے بعد رانا زاہد محمود کی بطور ڈی جی نیب تعیناتی کالعدم قرار دے دیا۔ یاد رہے قبل ازیں فاضل عدالت نے 26 مئی 2011ءکو عدالت نے رانا زاہد محمد کو کام کرنے سے بھی روک دیا تھا۔ درخواست گزار شاہ فیصل فاروق قریشی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے ڈی جی نیب (پنجاب) کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھاکہ رانا زاہد ان ججز میں شامل تھے جنہیں عبدالحمید ڈوگر سابق چیف جسٹس سے حلف لینے پر سپریم کورٹ نے فارغ کیا تھا اور اسکے بعد انکو کنٹریکٹ پر بطور قائم مقام ڈی جی نیب (پنجاب) تعینات کیا گیا چونکہ کنٹریکٹ پر تعیناتیاں سپریم کورٹ آئین اور قانون کے خلاف دے چکی ہے اس لئے ان کی تقرری عدالتی احکاما ت کی خلاف ورزی ہے وہاں نیب آرڈیننس کے ذریعے بھی انکی تعیناتی کیلئے تمام قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پسند و ناپسند کی بنیاد پر کیا گیا۔