Waqt News
Monday | October 02, 2023
  • ہوم
  • تازہ ترین
  • پروگرامز
    • Saadat e Ramazan
    • Taakra
    • MAARKA
    • Apna Apna Gareban
    • Labb Azaad
    • News Show
    • Insight
    • Embassy Road
    • Salam Pakistan
    • Karachi Say Khayber Tak
    • Game Beat
    • Ayena
    • The Other Side
    • 2v2
  • ویڈیوز
    • National
    • Politics
    • International
    • Entertainment
    • Sports
    • Business
  • نیوز
    • نیشنل
    • پولیٹکس
    • انٹرنیشنل
    • اینٹرٹینمنٹ
    • سپورٹس
    • ریجنل
    • بزنس
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Roznama Nawaiwaqt
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Waqt News
  • ہوم
  • تازہ ترین
  • پروگرامز
    • Saadat e Ramazan
    • Taakra
    • MAARKA
    • Apna Apna Gareban
    • Labb Azaad
    • News Show
    • Insight
    • Embassy Road
    • Salam Pakistan
    • Karachi Say Khayber Tak
    • Game Beat
    • Ayena
    • The Other Side
    • 2v2
  • ویڈیوز
    • National
    • Politics
    • International
    • Entertainment
    • Sports
    • Business
  • نیوز
    • نیشنل
    • پولیٹکس
    • انٹرنیشنل
    • اینٹرٹینمنٹ
    • سپورٹس
    • ریجنل
    • بزنس
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے ایم او یو پر دستخط
  • ترکیہ رجب طیب ایردوان کی قیادت میں دہشتگردی کے چیلنج پر جلد قابو پا لے گا۔ انوار الحق کاکڑ
  • ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں سٹارز بھارتی گلوکار آواز کا جادو جگائیں گے
  • میوہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے تمام فنڈز مہیا، ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کریں گے: محسن نقوی
  • افغانستان نے عدم تعاون پر بھارت میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا
  • امریکا : ٹرک حادثے میں 5 افراد ہلاک ، ہزاروں گیلن زہریلا مادہ لیک ہوگیا
  • پاکستان کو بدترین شکست، بھارت نے ساف انڈر19 فٹبال چیمپئن شپ جیت لی
  • نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی چین کے قومی دن پر چینی قیادت کو مبارکباد
  • سانحہ مستونگ: اتحاد اہلسنت کی کال پر بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
  • ملک میں کسی اور سیاسی جماعت کی گنجائش نہیں: رانا تنویر حسین
  • ستمبر میں سونے کی قیمتوں میں 36ہزار روپے کی ریکارڈ کمی
  • پہلی پاکستانی خاتون خلاباز نمیرا سلیم خلائی سفر کیلئے امریکا پہنچ گئیں
  • نامور اداکار سید کمال شاہ کو ہم سے بچھڑے 14 برس بیت گئے
  • زمبابوے میں سونےکی کان بیٹھنے سے 9 افراد ہلاک
  • مکی آرتھر نے بھارت میں موجود پاکستانی ٹیم کو جوائن کر لیا
  • مستونگ خودکش حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
  • ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع
  • نگراں حکومت کے دور میں پہلی مرتبہ پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے کا امکان
  • سپریم کورٹ : حراست غیرقانونی قرار دینے کیلئے پرویز الہیٰ کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • نواز شریف نے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو عزت دی، اسحاق ڈار
  • مستونگ واقعے پر بلوچستان میں 3 روزہ سوگ
  • صدرمملکت نے جسٹس عرفان سعادت خان کی بطور قائمقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دیدی
  • حضورۖ کی زندگی ہم سب کے لئے بہترین نمونہ حیا ت ہے ، صدر مملکت
  • اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی مستونگ و ہنگو دھماکوں کی شدید مذمت
  • محکمہ صحت تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں آشوب چشم کے سات سینٹر قائم کردئے گئے ہیں، محکمہ صحت
  • ورلڈکپ سے قبل بنگلا دیش کو بڑا دھچکا، کپتان شکیب الحسن انجری کا شکار
  • ریاست مدینہ بنانے والا آیا اور ملکی معیشت 47 ویں نمبر پر چلی گئی۔مولانا فضل الرحمان
  • چیئرمین پی ٹی آئی کی توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئےمقرر
  • نگران وزیراعظم کو برطانوی وزیر خارجہ کا ٹیلیفون، دہشتگردی کے واقعات کی مذمت
  • ملک بھر میں سرکارِ دو عالم حضرت محمدۖ کی ولادت کا جشن مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایاگیا

اتحادیوں کو عسکری ونگ ختم کرنیکا کیوں نہیں کہا جا رہا‘ حکومت مسلح گروپوں کا ساتھ نہ دینے کا تحریری بیان دے: چیف جسٹس

Sep 14, 2011 | 11:19 11:19 AM, September 14, 2011
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp Whatsapp
اتحادیوں کو عسکری ونگ ختم کرنیکا کیوں نہیں کہا جا رہا‘ حکومت مسلح گروپوں کا ساتھ نہ دینے کا تحریری بیان دے: چیف جسٹس

کراچی (سالک مجید+ ریڈیو نیوز/ وقت نیوز+ ایجنسیاں) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے۔ اب بہانے بازی نہیں چلے گی یہ ایکشن کا وقت ہے حکومت تحریری بیان عدالت میں جمع کرائے کہ مسلح گروہوں کا ساتھ نہیں دے گی۔ اتحادیوں کو عسکری ونگ ختم کرنے کے لئے کیوں نہیں کیا جا رہا، حکومت مجرموں کے ساتھ ہے یا عوام کے ساتھ، کراچی ٹاﺅن یا سٹی نہیں ایک ملک ہے، دیکھنا یہ ہے کہ وہاں کے حالات کیسے درست ہو سکتے ہیں۔ کراچی میں بدامنی کی صورتحال پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے کراچی میں شدید بارش کے باوجود منگل کو اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق‘ ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک ‘ بیرسٹر ظفر اور بابر اعوان ایڈووکیٹ کے دلائل سنے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کراچی کو جنگل کا شہر بنانا چاہتی ہے پولیس کو ریاستی اثرورسوخ سے پاک کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ یہاں تو ہندو سے بھی ہزاروں روپے فطرانہ وصول کیا جارہا ہے۔ بابر اعوان عدالت میں بیان دینے سے پہلے آپ کو صحیح معلومات حاصل کرنی چاہئیں، اپنے دلائل اس مقدمے تک محدود رکھیں، یہ مت بتائیں پہلے کیا ہوا اور کیا نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت سے باہر کی باتوں کا عدالت سے کوئی تعلق نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا مخلوط حکومت میں بھی حکومت اتنا تو کر سکتی کہ اتحادیوں سے کہے کہ وہ مسلح گروپوں سے لاتعلقی کا اظہار کریں۔ پولیس افسران خوف کا شکار ہیں۔ 92 پولیس اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔ حکومت امن و امان کے لئے رینجرز کو استعمال کیوں نہیں کر پائی۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا یہاں تمام لوگوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے کسی طرح زمینوں پر قبضہ کیا جائے، چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے پوچھا کیا حکومت نے مسلح گروپوں کا تعین کر لیا ہے اگر نہیں کیا ایکشن کیسے لیں گے۔ حکومت نے اب تک پولیس کو مضبوط نہیں کیا آپ کے پاس وقت پہلے ہی ختم ہو چکا ہے۔ 20سال گذر گئے ہیں اور کتنا وقت چاہئے جسٹس سرمد جلال عثمانی نے اٹارنی جنرل سے پوچھا آپ کے خیال میں کیا موجودہ حالات میں فوج بلانی چاہئے۔ اٹارنی جنرل نے کہا میرے خیال میں عدالت کے نوٹس لینے کے بعد صورتحال بہتر ہوئی ہے لہٰذا فوج بلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کراچی میں رینجرز کی مستقل تعیناتی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ آرٹیکل 137میں صوبائی حکومت کو مکمل اختیار ہے اور صوبائی اسمبلی خود فیصلہ کرسکتی ہے کراچی میں فیڈریشن اور حکومت ناکام نہیں ہوئی کراچی میں بے نظیر بھٹو پر حملہ ہوا لیکن سپریم کورٹ نے سانحہ کارساز ازخود نوٹس نہیں لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنا ریکارڈ درست کریں اور عدالت میں کوئی بیان دینے سے پہلے معلومات حاصل کریں۔ سانحہ کارساز کا عدالتی نوٹس لیا گیا تھا۔ بابر اعوان نے کہا کہ کراچی کی بدامنی پر ہم سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کی حمایت کرتے ہیں۔ اس سے صورتحال بہتر بنانے میں کافی مدد ملی ہے اور وفاقی حکومت ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے۔ بابر اعوان نے کہا عدالت میں بعض دوستوں نے صدر اور وزیراعظم کو بزدل کہا یہاں تک کہا گیا کہ 14اگست کو بھی باہر نہیں نکل سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت سے باہر کی باتوں کا عدالت سے کوئی تعلق نہیں آپ کورٹ کو سیاسی میدان بنانا چاہتے ہیں تو یہ عمل درست نہیں۔ عدالت نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ وہ بدھ کو اپنے دلائل مکمل کریں قبل ازیں ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک نے اپنے دلائل میں کہا دہشت گردوں کی تربیت طالبان جیسی ہے یہ سول حکومت میں سر اٹھاتے ہیں فوجی حکومت میں امن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کراچی میں بدامنی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں گذشتہ 20 سال کے جرائم کے اعداد و شمار پیش کئے گئے اور عدالت سے کہا کہ حکومت کو تھوڑا اور وقت چاہئے 1991ءکا آپریشن بہت سی وجوہات پر روکا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے پوچھا حکومت رینجرز کو مسلسل اختیارات کیوں نہیں دیتی کیا آپ چاہتے ہیں کہ 5سال تک مزید لوگ مرتے رہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ 1992ءکے آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس افسران خوف کا شکار ہیں اب تک 92پولیس اہلکاروں کو قتل کیا جا چکا ہے اور ان کے بچوں کو بھی قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بابر اعوان نے کہاکہ میرے خیال میں نہ وفاق اور نہ صوبائی حکومت ناکام ہوئی ہے جس پر جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہاکہ اگر یہ ناکامی نہیں تو کیا کامیابی ہے۔ جسٹس غلام ربانی نے کہاکہ کراچی پاکستان کا دل ہے۔ اس پر بابر اعوان نے کہاکہ دل تو اپنا اپنا ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سرکاری ملازمین کو جو نوکری اور عزت ملی ہے وہ پاکستان کی وجہ سے ہے لیکن سمجھ نہیں آتی کہ ہم پاکستان سے محبت کیوں نہیں کرتے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ نوازشریف اور بے نظیر کے دور میں ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے گئے لیکن جیسے ہی پرویز مشرف کی حکومت آئی سب ٹھیک ہو گیا۔ عوامی تحریک کے رہنما رسول بخش پلیجو نے فاضل بنچ کو بتایا کہ گذشتہ 20سال سے زائد عرصے میں کسی جرم کرنے والے کو سزا نہیں ملی اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو کوئی بہتری نہیں آئے گی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ جو پولیس افسر جرائم پیشہ لوگوں کے خلاف کارروائی کرے گا ہم اسے سلیوٹ کریں گے، سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ اے پی پی کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ وقت بہت گزر چکا ہے ہم بھی سول حکومت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر حکومت کچھ نہیں کر سکتی تو کم از کم اتحادیوں کو مسلح گروپوں سے لاتعلقی کا اظہار کرنے کا کہے۔ ایک موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ ہم یہاں تھیٹر لگانے کے لئے نہیں بیٹھے، کیس چلانے آئے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب کے ایم او یو پر دستخط

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp Whatsapp


Waqt News


مشہور ٖخبریں
  • مردم شماری کے دوران بارہ سوالات پوچھے جائیں گے جبکہ ...

    Mar 16, 2017 | 12:00
  • پاکستان کا شمار دنیا کے طاقت ور ترین ممالک میں ہونے لگا

    Mar 16, 2017 | 13:04
  • ایشیا کی بہترین یونیورسٹیز کی رینکنگ جاری کردی گئی ہے

    Mar 16, 2017 | 14:23
  • لاہور سمیت بالائی پنجاب، بلوچستان اور کشمیر والے پھر ...

    Mar 16, 2017 | 11:14
متعلقہ خبریں
  • لاہورپولیس آپریشنز ونگ کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن ...

    Sep 24, 2023 | 16:32
  • زرداری صاحب کو سی ای سی نے اختیار دیا کہ اتحادیوں سے ...

    Sep 16, 2023 | 13:52
  • ایک ہی ڈیوائس میں کئی واٹس ایپ اکاؤنٹس استعمال کرنیکا ...

    Sep 03, 2023 | 18:38
  • چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال 16ستمبرکو عہدے ...

    Sep 10, 2023 | 17:03
  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    مردم شماری کے دوران بارہ سوالات پوچھے جائیں گے جبکہ خانہ شماری کے سوالات کی تعداد ...

  • 2

    بھارت : مرد نے دو بچوں کو جنم دے کر ڈاکٹروں کو پریشان کر دیا

  • 3

    اب نکاح نامے میں جہیز کا بھی خانہ ہوگا۔ عدالت نے حکم دے دیا۔

  • 4

    شکر گڑھ کے سرحدی علاقے سکھوچک میں ڈرون طیارہ آگرا، حساس ادارے نے ڈرون طیارہ قبضے ...

  • 5

    جڑانوالہ کا موچی 5 کتابوں کا مصنف کئی ایوارڈز حاصل کرچکا

  • 1

    لاہورمیں CTDنےکارروائی کرتےہوئے6دہشتگردوں کوہلاک کردیا

  • 2

    Protest Against Arrival of Modi In London

  • 3

    American FO blame to Pakistan

  • 4

    Modi visit: 'Huge moment' for UK and India

  • 5

    پشاور: امن دشمنوں نےسرکاری ملازمین کی بس کو نشانہ بنایا،15افراد شہید،30 سےزائد ...

E-Paper - Nawaiwaqt
  • ہمارے بارے میں
  • اشتہارات
  • رابطہ
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group