سندھ میں بارشوں سے تباہی کا سلسلہ جاری، مواصلات اوربجلی کانظام معطل، بارشوں کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا۔

سندھ میں قیامت خیزبارشوں کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ دادو میں ایک سو چوالیس ملی میٹربارش کے باعث گاج ندی میں طغیانی سے جوہی کا علاقہ ڈوبنے کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب لاکھوں سیلاب متاثرین امداد کےمنتظرہیں۔لاڑکانہ،بدین،ٹنڈومحمدخان،نواب شاہ،میرپورخاص،مٹیاری،جامشورواورٹنڈوالہ یارمیں مسلسل بارشوں سےمختلف علاقوں میں کئی فٹ پانی جمع ہے۔ ادھرشکارپورکی چاروں تعلقوں گڑھی یاسین،خانپور،لکھی غلام شاہ اورشکارپورمیں نشیبی علاقےزیرآب آگئے ہیں اور بجلی اورمواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، سیلابی صورتحال سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہےجبکہ سکھرمیں سیلابی پانی کے باعث مچھروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ جس سے ملیریا اور ڈینگی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بدین میں حالیہ بارشوں کی وجہ سےمتاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکیں زیر آب آنے سے بدین کا رابطہ دیگرشہروں سے منقطع ہے۔ جبکہ متاثرین کے کیمپوں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا ہے۔ نوابشاہ کے کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، ٹنڈو محمد خان کےعلاقے سعید پورمیں بارش کے باعث آلودہ پانی پینے سے تین بچیاں اور ایک حاملہ خاتون جاں بحق ہوگئیں۔ میرپورخاص کے علاقے دریا کی طرح نظر آرہے ہیں۔ مٹیاری، جامشورواورٹنڈو الہ یارمیں بھی سیلابی ریلوں کے بعد ابھی تک امدادی سرگرمیاں شروع نہیں ہوئیں جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مٹیاری میں بارش کے بعد کچے مکانات گرگئے۔ پاک بحریہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے، ضلع بدین کے علاقوں ترائی ، پانگریو اور خوسکی اور ضلع میرپورخاص کے علاقے جھڈو اور ضلع سانگھڑسےسینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منقتل کردیاگیاہے۔