کورونا وائرس کی تیسری لہر،صورتحال سنگین ہونے لگی ،مزید118افراد جاں بحق
پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد صورتحال روز بروز سنگین ہونے لگی اور گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے مزید118 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد15872تک پہنچ گئی ۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں جاری کوروناوائرس کی تیسری لہر کے دوران ریکارڈ 5395نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ39ہزار818تک پہنچ گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے جمعرات کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کوروناوائرس کے6 لاکھ46ہزار652 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد77294تک پہنچ گئی ۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد4276 تک پہنچ گئی ۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ سندھ کے بعد صوبہ پنجاب میں بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی اور یہ تعداد دو لاکھ 58ہزار سے اوپر جا چکی ہے جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد41ہزار سے تجاوز کر گئی۔صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.1فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح87.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4740مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق صوبہ پنجاب کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبا ر سے ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبرپر ہے۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12998تک پہنچ گئی ۔ کوروناووائرس کے کل شفایاب ہونے والے مریضوں اور کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبرہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔ صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد41472تک پہنچ گئی ، صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد6778، اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12839،صوبہ بلوچستان886،آزاد جموں وکشمیر2207جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد114رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ58ہزار999 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ9ہزار760،خیبر پختونخوا86531،اسلام آباد54602،بلوچستان19473،آزاد جموں وکشمیر12351جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے شفا یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد4936تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد68066 تک پہنچ گئی،خیبر پختونخوا میں102290، سندھ میں 2 لاکھ70ہزار310، پنجاب میں دو لاکھ58 ہزار441، بلوچستان میں20580، آزاد جموں و کشمیر میں14978اور گلگت بلتستان میں5153فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7209افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4533، خیبر پختونخوا میں2761، اسلام آباد میں625، گلگت بلتستان میں 103، بلوچستان میں221اور آزاد جموں و کشمیر میں420فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ9 لاکھ 42 ہزار771ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے ریکارڈ 64685نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسی نیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسی نیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔