پاک فوج کے جوان کی شہادت سے پاک بھارت تعلقات متاثر ہونگے، بھارت فوری طور پر واقعہ پر معافی مانگے،اگر آئندہ ایسا ہوا توپاکستان بھی بھارتی فوجیوں سے وہی سلوک کرے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک
ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ایف آئی اے کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کےبعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ بھارت کی جانب سے غلطی سے بارڈر کراس کرنے والی پاکستانی فوجی کی شہادت انتہائی قابل مذمت ہے، اس واقعہ سے دوطرفہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں لہذا بھارت فوری طور پر معافی مانگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگربھارت نے یہی روش برقرار رکھی توآئندہ پاکستان بھی اس کے فوجیوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرے گا۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ توقیرصادق کےبیرون ملک جانے کے حوالے سےانکوائری سے ثابت ہو گیا ہے کہ وہ پشاور سے غیر قانونی روٹ استعمال کر کے کابل گئے اور وہاں سے دبئی چلے گئے۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے تمام قاتل گرفتارکیےجا چکے ہیں۔ ایف آئی اے نے اس قتل کے تمام حقائق معلوم کرلیے ہیں۔ چوہدری نثار کو اگر محترمہ سے ہمدردی ہے تووہ آئیں، ان کو بریفنگ دینے کے لیے تیار ہیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ حکومت کی مدت پوری ہونے سے قبل بینظیر کے قاتلوں کو قوم کے سامنے لائینگے۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سابق وزیر اعظم گیلانی سمیت کسی کو بھی بلا سکتی ہے۔ایف آئی اے کی کارکردگی کے حوالے سے رحمان ملک نے کہا کہ اتھارٹی نےانسانی سمگلنگ اورغیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینجز کے خلاف کاروائی کر کے خاطرخواہ کامیابی حاصل کی ہے۔