لاہورمیں گزشتہ رات انتقال کرجانے والی دنیا کی کم عمرترین آئی ٹی ماہرارفع کریم رندھاوا کی نماز جنازہ کیولری گراؤنڈ میں اداکردی گئی
نوسال کی عمر میں مائیکروسافٹ سے کم عمر ترین سافٹ ویئر انجینئر کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے والی ارفع کریم کی میت کوقومی پرچم میں لپیٹ کرجب خالد مسجد لایا گیا ، اس موقع پرقوم کا سرفخرسے بلند کرنے والی ارفع کی جدائی پرہرآنکھ اشکبارتھی ۔ نماز جنازہ میں وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف اور کور کمانڈر لاہور سمیت متعدد شخصیات نے شرکت کی۔ ارفع کریم نے آئی ٹی کے شعبہ میں پاکستان کا نام روشن کیا جس سے اسے عالمی سطح پربھی پذرائی ملی، ارفع کے علاج کے لیے بل گیٹس نے بھی ڈاکٹروں کی ٹیم کی خدمات حاصل کیں جنہوں نے پاکستانی ڈاکٹروں سے مکمل رابطہ رکھا ارفع کریم کے ماموں کا کہنا تھا کہ انہیں ارفع کے بچپن ہی سے اس کی ذہانت اورقابلیت کا علم ہوگیا تھا انہوں نے بتایا کہ ارفع بہت زندہ دل تھی جو اپنے دوستوں اوربھائیوں کوبہت خوش رکھتی تھی عالمی سطح پرارفع کی قابیلت کے اعتراف کے بعد وہ اپنے اہل خانہ اوردوستوں میں ہردل عزیزہوگئی تھی ارفعا کریم کے متعلق اس کے دوستوں کاکہنا تھا کہ وہ اتنی کم عمری میں یوں ان سے جدا ہوجائے گی اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا، انہوں نے کہا کہ ارفع کبھی مایوس ہوئی اورنہ کبھی ایسی بات کی ارفع کے والد امجد کریم رندھاوا کے مطابق بل گیٹس نے ارفع کا علاج امریکا میں کرانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ لیکن پاکستان میں بھی اس کا علاج بہت بہترہوا لیکن ہنستی کھیلتی ارفع کریم اہم سب کوخدا حافط کہہ گئی اس کا خلا کبھی پرنہیں ہوسکے گا لیکن وہ جاتے جاتےقوم کویہ پیغام ضروردے گئی کہ پاکستان کوآئی ٹی کے میدان میں بہت آگے لیجانا ہے