خان پورمیں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے چہلم کے جلوس میں دھماکے سےکم ازکم تئیس افراد جاں بحق اور چالیس سےزائد زخمی ۔

خانپورکےعلاقے درخواستی چوک میں چہلم کا جلوس امام بارگاہ دربارحسین کےقریب سےگزر رہا تھا کہ اچانک دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں کم از کم تئیس افراد جاں بحق ہوگئے اور چالیس سےزائد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سےبیشتر کی حالت تشویشناک ہےجنھیں تحصیل ہیڈکوارٹرخان پورسے شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان منتقل کردیا گیا ہے۔ تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال خان پور کے ایم ایس ڈاکٹرجام جمیل اختر نے تئیس افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدرشدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکےکےبعد عوام مشتعل ہوگئےاور انتظامیہ کی نااہلی پر احتجاج کیا اور تھانہ سٹی پر حملہ کرتے ہوئے توڑ پھوڑ بھی کی۔ پولیس نےمظاہرین کو منتشر کرنےکیلئےآنسو گیس کی شیلنگ کی، دھماکےکےبعد صورتحال پر قابو پانے کیلئے رینجرز کو طلب کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے صحافیوں اور عوام کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ڈی پی او رحیم یارخان سہیل ظفرچٹھہ نے وقت نیوز سےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ یہ بم پلانٹڈ تھا۔ اس سے قبل آر پی او بہاولپورعابد قادری کا مؤقف تھا کہ دھماکہ جلوس کا علم بجلی کی ہائی ٹینشن وائرز سے ٹکرانے کے باعث ہوا تھا جس سے ٹرانسفارمر پھٹ گیا اور بجلی کی متعدد تاریں بھی ٹوٹ کر زائرین پر جا گریں۔ اُدھر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور جاں بحق ہونے والوں کےلواحقین کیلئے پانچ ، پانچ لاکھ روپےامداد کا اعلان کرتےہوئےکہا ہےکہ دھماکےکی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں گی اور ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔