مقامی عمائدین نے مالم جبہ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر کے سوات میں سیاحت کی بحالی پر کمپنی سمسن گروپ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا
مقامی عمائدین نے مالم جبہ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر کے سوات میں سیاحت کی بحالی پر کمپنی سمسن گروپ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عناصرسازش کے تحت جھوٹے الزامات لگا کر سمسن گروپ کوبدنام کرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں،یہ عناصربلیک میلنگ کے زریعے پیسے بٹور نے کے لیے سادہ لوح عوام کو اکسارہے ہیں جس سے علاقے کے امن امان کو نقصان ہوگا حکومت ان عناصر کے خلاف حکومت فوری ایکشن لے، سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے مالم جبہ کے عمائدین نے کہا محمد زیب اور ساتھیوں ے جھوٹ سے پردہ ہٹانے کے لیے ملم جبہ میں زمینوں پر ناجائز قبضے کے تمام الزمات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سمسن گروپ آف کمپنی نے ملم جبہ کی تقدیر بدل دی،سمسن گروپ نے علاقے میں اربوں روپے کے خرچ کرکے نہ صرف علاقے کو ترقی کے راہ پر گامزن کیا اورمقامی آبادی کے ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے۔انہوں نے کہا کہ سال دوہزار چودہ میں اس وقت کوئی بھی کمپنی سوات میں پیسے خرچ کرنے کے لیے تیار نہ تھا لیکن سمسن گروپ آف کمپنی نے ریسک لیکر تباہ شدہ سیاحت کو کم عرصے میں بحال کیا،سیاحوں کو سہولیات دینے کے لیے دہشت گردی میں تباہ ہونے والے چیئرلفٹ،پی سی ہوٹل او رزپ لائن بین الااقوامی معیار کے مطابق بحال کی جس کے نتیجے میں نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاح بھی بڑی تعداد میں سوات پہنچ رہیں ہے اور تاریخ میں پہلی بار سردیوں میں بھی ملم جبہ سمیت سوات کے 1600ہوٹل سیاحوں کے لیے کم پڑگئے جو سوات کے معیشت میں اہم کردار اداکر رہا ہے لیکن اب ان عناصر کو سوات کے ترقی اور خوشحالی برداشت نہیں ہوپارہی ہے اور بلیک میلنگ اور لالچ کے آڑ میں سوات کا معاشی قتل کرنے پر اتر آئیں ہے۔علاقے کے عمائدین نے کہا کہ سمسن گروپ نے روزگار کے نئی مواقع پیدا کرنے اور علاقے کے ترقی کے لیے گرین ویلی میں زمینوں کے خریداری قانونی تقاضوں سے کی،کمپنی نے پہلے ملکیت اور بعد میں قبضہ داروں سے ان کے منہ مانگے قیمت پرزمینوں کے قبضے کے پیسے ان مشران کے ہاتھوں پرقبضہ داروں کو ادا کیا ،انہوں نے کہا کہ اگر محمد زیب کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ دھمکیوں اور میڈیا ٹاک کے بجائے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاسکتا ہے،عدالت اور قانون کی موجودگی کی باوجود میڈیا میں الزام تراشی اور لوگوں میں اشتعال پیدا کرنے سے ان کے ارادے واضح ہوتی ہے۔ محمد زیب خان کے بے بنیاد الزمات کے روشنی میں حکومت نے ایک کمیٹی بھی بنا دی تھی جس کے روشنی میں انہوں نے حکومتی کمیٹی کو کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ الزمات کے اڑ میں شرپسند ٹولہ صرف علاقے میں انتشار پھیلانے کی ناکام کوشیش کر رہا ہے جس کے روک تھام کے لیے اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہیں اٹھائے توعلاقے کے مشران خود امن و امان برقرار رکھنے کے لیے میدان میں اترے گی اور اگر اس وقت حالات خراب ہوئے تو اس کے زمہ دار ی صوبائی حکومت،پولیس اورانتظامیہ پر ہوگی۔