وزیر دفاع خواجہ آصف نے حسین حقانی کے معاملے پر پارلیمانی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا
قومی اسمبلی میں ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے سینکڑوں ہزاروں لوگوں کو امریکی مفادات کی خاطر ویزے جاری کئے، ویزے جاری کرنے سے متعلق سیکورٹی اداروں کو بھی لاعلم رکھا گیا، حسین حقانی نے صدر اور وزیراعظم کی اجازت کے بعد دبئی اور واشنگٹن سے ویزے جاری کیے، ان کا کہنا تھا کہ حسین حقانی نےدعویٰ کیاتھا اس بارےمیں اس وقت کےصدر،وزیراعظم اور وزیر داخلہ آگاہ تھے، حسین حقانی اس بار آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کا نام لیا ہے، انہوں نے معاملے پر پارلیمانی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری قومی سلامتی کے معاملے کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے،،، قومی سلامتی کو اعلیٰ سطح پر نقصان پہنچایا گیا ہے،، یہ بات انتہائی سنجیدہ ہے کہ حسین حقانی اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں پر الزام لگائیں، اپوزیشن لیڈرحسین حقانی کو صرف غدار کہہ کر جان نہیں چھڑا سکتے۔۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے کوئی بریگیڈ سعودی عرب نہیں بھیجی اس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں،، ہمارا سعودی عرب سے ایک معاہدہ ہے، جس کے تحت ایک ہزار اہلکار موجود ہیں، ہم یمن کے معاملے میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہے، ہم ایوان کی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں کرینگے، ایوان کی قرارداد ہمارے کیلئے حکم کا درجہ رکھتی ہے