برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم سے متعلق پیش کیا گیا ترمیمی بل اراکین نے بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے حق میں پچاسی اور مخالفت میں تین سو چونتیس ووٹ پڑے، البتہ تھریسا مے بریگزٹ پر عملدرآمد میں توسیع کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ اراکین پارلیمنٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیل پر اب کوئی ریفرنڈم نہیں ہوگا، ڈیل سے ذریعے ہی یورپ سے انخلا یقینی بنایا جائے گا۔ پارلیمنٹ نے گذشتہ روز بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا کا بل مسترد کیا تھا، 308 ممبران نے بغیر ڈیل کے انخلا کے حق میں جبکہ 312 نے مخالفت میں ووٹ دیے تھے۔ قبل ازیں برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا، پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔ بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔