چوراورڈاکوخطرے میں ہیں،کسی کو این آر او نہیں ملے گا،وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑے بڑے چور اور ڈاکو خطرے میں ہیں لیکن اب نہ کوئی ڈیل ہوگی نہ ہی این آرر او ملے گا۔بھارت میں الیکشن کے انعقاد تک سب کو چوکنا رہنا ہے ہوسکتا ہے کہ اگلے 30 دنوں میں الیکشن کی وجہ سے بھارت ہمارے خلاف کوئی کارروائی کرے اس لیے قوم اور مسلح افواج کے ساتھ ساتھ قبائلیوں کو بھی چوکنا رہنا ہے۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہندوستان میں حکمران جماعت نفرتیں پھیلا کر الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔
پاکستانی قوم جنگ نہیں امن چاہتی ہے لیکن ہماری امن کی پالیسی کو کبھی کوئی کمزوری نہ سمجھے۔ ہندوستان سے کہا ہے کہ جنگ کے بجائے تجارت کریں اور کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل کریں۔ میں کشمیریوں کو ان کی جدوجہدآزادی اور دلیری پرانہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ امن و خوشحالی کے لیے مودی سے بھی بات کرنے کو تیار ہوں۔
افغانستان میں طالبان اور امریکا کے مذاکرات جاری ہیں جس سے وہاں امن کی امید ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے باجوڑ کی ترقی کیلئے 2ارب روپے ، تھری جی فورجی سروس کی فوری بحالی ، باجوڑ میں فاٹا یونیورسٹی کیمپس کے قیام ،غاخی پاس بارڈر کھولنے اور برنگ روڈ کو سوات ایکسپروس وے سے منسلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح باجوڑکو بھی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیڈکواٹر خار میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس مقصد کیلئے آپ نے ووٹ دیا اس کے معیار پر پورا اتریں گے۔ پختونوں کے نام پر لوگوں کو سیاست کے مواقع ملے لیکن انہوں نے ہم پر صرف بم برسائے اور ہمیں بے گھر کیا۔ سوات اور باجوڑ کا ایک جیسا حال ہے۔ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والوں کا دور گزر چکا ہے۔ اب صرف پی ٹی آئی راج کرے گی ۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا ۔ اب ہمارے سکول آباد ہونگے ۔ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی سہولیات میسر ہوں گی ۔ ویران سڑکیں آباد ہوں گی۔ اپنے بچوں کو بندوق کے بجائے قلم دیں گے۔ وزیراعظم نے ضلع باجوڑ کیلئے فاٹا یونیورسٹی کیمپس ،سپورٹس سٹیڈیم اور کمپلیکس کے قیام کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سیاحتی مقام کے قیام کا اعلان کرتے ہیں ۔
ہم باجوڑ میں سوشل ویلفیئر کمپلیکس بنائیں گے۔ باجوڑ میں دارالآمان کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف روزگار سکیم کے تحت بلا سود قرضے دیں گے اور باجوڑ کی تمام مساجد کو سولرائز کرائیں گے جبکہ باجوڑ کی ترقی کیلئے 2ارب روپے کے اجراء کا اعلان کرتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ باجوڑ کے نوجوانوں بزرگوں کا شکرگزار ہوں کہ اتنی بڑی تعداد میں جلسہ گاہ آئے اور شاندار استقبال کیا ۔
27سال قبل اس خوبصورت علاقے باجوڑ آیا تھا ۔ بہت پہلے باجوڑ آنا چاہتا تھا لیکن حالات ٹھیک نہیں تھے لیکن آج باجوڑ کے لوگوں کاجذبہ و جنوں دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔ جنگ سے قبائلی علاقے تباہ ہوکر رہ گئے ہیں یہاں کے لوگوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ ان کے روزگار تباہ کردیئے گئے ۔ ان کے مال مویشی ،بازار سب کچھ تباہ ہوکر رہ گیا ۔ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ۔
ہم سب جانتے ہیں کہ کتنی مشکل صورتحال درپیش ہیں۔انشاء اللہ قبائل کے آسانی کا وقت شروع ہوگیا ہے۔ مشکل سے قبائلی علاقے کے لوگ نکل چکے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہندوستان میں الیکشن ہوررہا ہے اور ایک جماعت نے غلط طریقے سے الیکشن جیتنے کیلئے ہمارے ملک پر حملہ کیا ۔ہم امن اور خوشحالی لانا چاہتے ہیں ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن واضح کردوں کہ کوئی اس کو غلطی کو کمزوری نہ سمجھے۔ یہ قوم امن چاہتی ہے اور ہم بار بار ہندوستان سے کہتے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے بلکہ کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔
کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ اپنی آزادی کیلئے ڈٹ گئے ہیں ۔ اگلے 30 دن ہمارے لیے بڑے اہم ہیں ، ہمیں ملک کے دفاع پر دھیان دینا پڑے گا کیونکہ ہندوستان میں الیکشن ہورہے ہیں وہ کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں لہذا اپنے وطن کے دفاع کیلئے آپ تیار رہیں۔ عمران خان نے باجوڑ میں انٹرنیٹ بحالی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اگر قبائلی علاقوں کی مدد نہیں کی اور یہاں روپیہ خرچ نہ کیا تو ہمارے دشمن قبائلی علاقوں میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ دو صوبوں سے بات کروں گا کہ ہمیں این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دے سکیں۔زندگی میں اچھے اور برے وقت بھی آتے ہیں۔ اس وقت ملک معاشی بحران سے گذر رہا ہے کیونکہ پچھلے دس سال میں دو جماعتوں نے ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے بڑھاکر 30ہزار ارب روپیہ کردیا۔ دس سالوں میں دو جماعتوں نے ملک کا وہ حشر کیا جو دشمن بھی نہیں کرتے۔
وہ کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے جمہوریت خطرے میں نہیں بلکہ ڈاکو خطرے میں ہیں ۔ملک کی بہتری کیلئے مودی سے بات چیت کرنے کو تیار ہوں۔ افغانستان والے تو ہمارے بھائی ہیں۔ 1965میں ایران ہمارے ساتھ کھڑا تھا۔ ایران دوست ہے ۔لیکن کبھی کرپٹ بندوں کے ساتھ مفاہمت نہیں کرونگا۔ جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سے بالکل بھی بات نہیں کرونگا۔
جو پیسہ عوام پر خرچ ہوتا تھا وہ کرپٹ حکمرانوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا۔ دو این آر اوز نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ دو این آر اوز کے وجہ سے ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے بڑھ کر 30ہزار ارب ہوگیا۔قبائلی علاقوں کو علاقہ غیرکہا جاتا تھا ۔ 75فیصد لوگ غربت کے لکیر کے نیچے تھے۔ نہ کوئی انڈسٹری نہ کوئی یونیورسٹی ، اللہ کاکرم ہے کہ قبائلی علاقہ ضم ہوگیا۔
پہلے نہیں کرسکتے تھے لیکن آج خوشخبری دینا چاہتا ہوں۔ تھوڑا صبر کرنا پڑے گا کیونکہ گھر کے اوپر خرچہ چڑھ گیا ہے۔ سب سے پہلے لوگوں کی تعلیم اور صحت پر خرچ کریں گے۔ لیویز اور خاصہ دار کو کسی صورت بے روزگار نہیں کریں گے۔ پولیس کے اندر ضم کرینگے۔ بجلی کا مسئلہ بھی حل ہوگا ۔ باجوڑ کی تمام مسجدوں کو سولرائز کریں گے۔ قبائلی اضلاع میں 8ہزار نئی نوکریاں دیں گے۔
باجوڑ اور مہمند میں فاٹا یونیورسٹی کا کیمپس بنائیں گے۔ باجوڑ کو سوات ایکسپریس وے سے منسلک کریں گے۔ چھوٹی انڈسٹری کیلئے انڈسٹریل زون بنائیں گے۔ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کیلئے اقدامات اٹھائیں گے اورلوگوں کو ٹریننگ دے کر روزگار کے موقع فراہم کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے قبائلی ضلع باجوڑ کے عوام کیلئے 2ارب روپے کے میگا پراجیکٹ کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کا عمل آسان نہیں یہ ایک بہت بڑاچیلنج ہے تبدیلی میں تھوڑا ٹائم لگے گااور آپ نے صبر کرنا ہے ۔ پورے باجوڑ کیلئے صحت کارڈ جاری کئے جائیں گے۔ ہر گھر میں ایک صحت کارڈ ہوگا جس سے سات لاکھ روپے کا مفت علاج کراسکیں گے۔