آئینی و انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق
آئینی و انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا ۔کمیٹی میں اپوزیشن حکومت کی مساوی نمائندگی ہوگی ، سینیٹ الیکشن سے متعلق آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے مشاورت کی جائے گی۔ گلگت بلتستان کی عبوری صوبے کی حیثیت کا جائزہ لیا جائے گا ۔یہ اتفاق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصراور وزیراعظم کے پارلیمانی امور مشیر ڈاکٹر بابر اعوان میں ملاقات میں ہوا ہے ۔ملاقات میں اہم قانون سازی کے عمل کو تیز کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ملاقات میں آئینی اور الیکشن اصلاحات پر کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔کمیٹی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکی سربراہی میں قائم ہوگی ۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق کمیٹی گلگت بلتستان کی عبوری صوبے کی حیثیت سے متعلق آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ بھی لے گی۔کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کو برابر نمائندگی دی جائے گی۔ کمیٹی اپوزیشن کے تحفظات کا بھی تفصیلی جائزہ لے کر متفقہ لائحہ عمل مرتب کرے گی۔کمیٹی الیکشن اصلاحات کا زیر التوا بل کا بھی ازسرنو جائزہ لے گی۔کمیٹی میں سینیٹ الیکشن سے متعلق پر آئین میں ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرے گی۔ ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سینٹ انتخابات پر اٹھنے والے سوالات کا تدارک ناگزیر ہے، الیکٹورل ریفارمز وقت کی اہم ضرورت ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ قانون سازی کے ذریعے اہم قانونی معاملات میں اصلاحات لائی جا سکتی ہیں۔حکومت اور اپوزیشن کو قانون سازی کے ذریعے عوامی اہمیت کے اہم معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے۔سینیٹ انتخابات میں اصلاحات نہ ہونے کی وجہ سے تماشا بنا رہا۔ اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بلا کر مستقبل کے بارے میں سوچنا ہو گا۔