ممنوعہ کیمیکل کوٹہ کیس، سپریم کورٹ نے موسیٰ گیلانی کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی استدعا مسترد کردی ۔
چيف جسٹس افتخارچوہدری کی سربراہی ميں سپریم کورٹ کے تين رکنی بینچ نے کيميکل کوٹہ الاٹمنٹ کيس کی سماعت کی۔ کیس کے تحقیقاتی آفیسر بریگیڈئر فہیم نے عدالت کو بتایاکہ ملزموں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا کہا لیکن عمل نہیں ہوا۔ دو ملزم تو بیرون ملک بھاگ بھی گئے۔ خوشنود لاشاری کو بچانے کیلئے ایف آئی اے والے ہم پر دباؤڈال رہے ہیں۔ جسٹس خلجی عارف نے بریگیڈئر فہیم کو کہا کہ آپ شفاف انداز میں تحقیقات کریں۔ چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ کسی کو غیر ضروری طور پر بدنام نہیں کیا جانا چاہیئے۔ ایک اور تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ وزارت صحت کے ملازم تنویر احمد نے بتایا کہ اسے یرغمال بنا کر بیان لیا گیا۔ اس پر چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ ہمیں یہ لکھ کردیں۔ ایف آئی اے اور بیان قلم بند کرنے والے کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ سماعت کے دوران موسیٰ گیلانی کی جانب سے تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے بریگیڈئیر فہیم کو کام جاری رکھنے کو کہا۔ عدالت نے تفتیش کے دوران اے این ایف میں تبادلوں کے حوالے سے عدالت نے سیکرٹری ظفر محمود لک سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔