ملزمان کو فائنینشل سٹیٹمنٹ اور دیگر دستاویزات جے آئی ٹی کو فراہم کرنے کا کہاہل میٹل سے متعلق مانگا گیا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ واجد ضیا
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ العزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں واجد ضیاء کا بیان مکمل ہوگیا کل جرح شروع ہوگی۔ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ملزمان کو فائنینشل سٹیٹمنٹ اور دیگر دستاویزات جے آئی ٹی کو فراہم کرنے کا کہاہل میٹل سے متعلق مانگا گیا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ بطور تہفہ بھیجی گئی رقم, منافع اور نقصان سے مطابقت نہیں رکھتی۔حسن نواز نے بیان میں کہا کہ اس نے دوہزار پندرہ میں آٹھ لاکھ برطانوی پاونڈ حسین نواز سے لئے ہالانکہ اس وقت کمپنی خسارہ میں تھی۔ خواجہ حارث نے اعتراض کیا کہ واجد ضیاء کا یہ بیان جے آئی ٹی کی طرف سے قائم کی گئی رائے پر مبنی ہے۔ بیان کا یہ حصہ تفتیشی رپورٹ کا حصہ اور قابل قبول شہادت نہیں۔ حسن اور حسین نواز اس عدالت میں موجود نہیں, ان سے منسوب بیان نواز شریف کے خلاف قابل قبول شہادت نہیں۔ عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان کے بیان قلمبند کرنے کے عمل کا آغاز کردیا۔ کیس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔