وزیر اعظم انا کی کوہ ہمالیہ پر بیٹھا ہوا ہے: احسن اقبال

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم انا کی کوہ ہمالیہ پر بیٹھا ہوا ہے، کوئی نا اہل 100 سال بھی بیٹھا رہے تو کچھ نہیں سیکھ سکتا، قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کورونا نے پوری دنیا کی معشیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے،پوری دنیا معاشی اور سماجی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اوردنیا کی سپر پاور بھی اس بیماری سے متاثر ہوئی ہے،سپر پاور کے ٹینک جدید میزائل سب بے بس ہیں،سپر پاور کا نظام صحت لڑکھڑا رہا ہے،قوموں کی طاقت اسلحے کیساتھ نہیں انسانوں کی بقا سے ہوتی ہے،دنیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ساڑھے 4 ملین سے زیادہ ہو چکی ہے،پاکستان میں بھی کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہم نے ملک میں لاک ڈاؤن کو کھول دیا ہے جہاں وبا کا پھیلاؤ زیادہ ہو رہا ہے،یہ وبا دنیا میں نئی ہے اور اس کی کوئی ویکسین نہیں،ہمارے پاس دنیا کا تجربہ موجود ہے،جو ممالک اس سے بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں ان کے3،4 اقدام ہیں،ان ممالک نے راستوں کو بند کیا جہاں سے یہ بیماری آسکتی تھی انہوں نے لاک ڈاؤن کیا،دوسری طرف وہ ملک تھے جن کی قیادت انا پرست تھی،وہ ممالک آج انسانی جانوں کو ایسے جھڑتے دیکھ رہے ہیں جیسے خزاں کے موسم میں پتے جھڑتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ 11کو ڈبلیو ایچ او نے اس بیماری کو عالمی وبا قرار دیا تھا،ہم نے حکومت کی منتیں کی کہ ہمیں بتایا جائے کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت کا کیا پلان ہے،سرکاری محکموں کی جگہ اور پریس گیلری خالی ہے اس کا نوٹس لیں،13مارچ کو اسمبلی کا اجلاس اچانک ختم کیا گیا،ہم اس ایوان میں اہم مسئلے پر بحث کرنے آئے ہیں،پورے پاکستان سے لوگ اپنی جان کا رسک لیکر ایوان میں آئے ہیں یہاں آکر کیا دیکھا خالی ڈیسک،شاہد خاقان عباسی نے بار بار پوچھا کوئی ایک صفحہ بتا دیں لیکن ان کے پاس ایک پالیسی ہے کہ اپنے چہیتوں کو وزارتوں کے عہدے کیسے بانٹنے ہیں،اس کرائسس میں موقع تھا کہ حکومت اتحاد پیدا کرتی،وزیر اعظم سب کو اکٹھا کرتے پوری قوم کے وزیر اعظم بنتے لیکن انہوں نے اپوزیشن کیساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا،اپوزیشن کیساتھ نہیں بیٹھنا تو موجوہ صوبائی حکومتوں کیساتھ بیٹھ جاتے،حکومت کسی شعبے میں پالیسی نہیں دے سکی،وزیر اعظم انا کی کوہ ہمالیہ پر بیٹھا ہوا ہے،کوئی نا اہل 100 سال بھی بیٹھا رہے تو کچھ نہیں سیکھ سکتا،پالیسی بننی تھی تو مشاورت ضروری تھا کیا نہوں نےکسی سے مشاورت کی۔ احسن اقبال نے مطالبہ کیا کہ جو پاکستانی اپنے ملک میں واپس آنا چاہتے ہیں ان کو واپس لایا جائے،حکومت کو لگتا ہے ملک آٹو پائلٹ پر چل رہا ہے،حکومت چلتی نہیں یہ ریاستی اداروں کے بندے کرائے پر لے رہے ہیں،این ایف سی اور 18ویں ترمیم جیسی بحثوں کو بند کریں،چھوٹے صوبوں کے حقوق کو بحال کریں۔