بدقسمتی سے ماضی میں اشرافیہ اور مخصوص طبقے کو مدنظر رکھ کر پالیسی سازی کی جاتی رہی ہے.عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ماضی میں اشرافیہ اور مخصوص طبقے کو مدنظر رکھ کر پالیسی سازی کی جاتی رہی ہے، صوبہ سندھ اور خصوصا کراچی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، ترجیح سندھ کے عوام ہیں کیونکہ ان کو نظراندازکیا جاتارہا ہے. اس امر کا اظہار انھوں نے جمعہ کو متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات میں کیا ۔وفد میں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق اور ممبران قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان، صلاح الدین، عثمان قادری اور صابر حسین قائم خانی شامل تھے ۔صوبہ سندھ کی مجموعی صورتحال، کراچی ، حیدرآباد اور اندرون سندھ سے متعلقہ عوامی مسائل ، ترقیاتی منصوبوں اور پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان اتحادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔بیان کے مطابق وفد نے کورونا وائرس کی صورتحال کی روک تھام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں وزیرِ اعظم کے ویژن اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کورونا کی روک تھام اور ریلیف کے حوالے سے حکومتی کاوشوں کو مکمل سپورٹ کرتی ہے اور اس سلسلے میں بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔وفد نے کراچی کی ترقیاتی ضروریات، لوکل گورنمنٹ کو بااختیار اور موثر بنانے کی ضرورت اور دیگر معاملات سے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا ۔وزیرِ اعظم نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں سندھ کے عوام کے مسائل کونظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ ملک کی ترقی کراچی کی تعمیر وترقی سے وابستہ ہے۔ کورونا کی وجہ سے کراچی کی عوام اور تاجر برادری کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے ۔ کورونا کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح غریب عوام کی سہولت اور انکو آسانیاں فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ ماضی میں عام آدمی کی بجائے اشرافیہ اور ایک مخصوص طبقے کو مدنظر رکھ کر پالیسی سازی کی جاتی رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبہ سندھ اور خصوصا کراچی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری ترجیح سندھ کے عوام ہیں۔