چئیرمین سینیٹ نےفواد چودھری پر سینیٹ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی

چئیرمین سینیٹ نےوزیر اطلاعات ونشریات پر سینیٹ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ۔ چئیرمین نے رولنگ دی کہ وزیر اطلاعات جب تک ایوان میں معافی نہیں مانگتے جاری اجلاس میں ان پر پابندی عائد رہے گی۔ چئیرمین صادق سنجرانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر اطلاعات کو ایوان میں آکر بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے رولنگ میں کہا کہکل جو کچھ ہوا،اس پر وزیر اطلاعات کو ایوان میں آ کر معافی مانگنا چاہیے۔ایوان بالا اعلی ترین روایات کا حامل رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ایوان میں کچھ عرصے سے بدمزگی پیدا ہو رہی ہے۔ہم پر لازم ہے کہ اس طرح کی باتوں اور رویوں سے احتیاط کریں۔انہوں نے کہا کہ ہاؤس کو احسن طریقے سے چلانے میں حکومت پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔دونوں طرف کے ارکان پر اپوزیشن لیڈر،لیڈر اور ہاؤس اور چیئرمین کا احترام اور باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔صادق سنجرانی نے کہا کہ ہاؤس کی کارروائی کے دوران کسی بھی ممبر کو ایسے الفاظ اشارے یا رویے کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے جس سے ایوان کا تقدس مجروح ہو۔ چئیرمین نے کہا کہ وزیر اطلاعات اگر معافی نہیں مانگتے تو سینیٹ کے قواعد (3) 13 اور رول 264 کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قواعد کے تحت وزیر اطلاعات پر سینٹ کے جاری اجلاس کی بقایا سیٹنگز کیلئے ہاؤس میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔شیری رحمان ،صابر شاہ،ستارہ ایاز،رحمان ملک،مولا بخش چانڈیو اور دیگر نے کہا کہ پابندی سے متعلق چئیرمین نے تاریخی اور اہم فیصلہ کیا ہے، حکومت نے گالی گلوچ کی روش قائم کی ہے، حکومت کے پاس ہر سوال کا جواب چور ڈاکو ہوتا ہے، یہ طرز گفتگو پارلیمانی ہے نہ پارلیمان کا وقار بڑہتا ہے، پہلی دفعہ حکومت دیکھی ہے، تکبر اور سریا سا آگیا ہےوزیراطلاعات فواد چودھری آتے ہیں اور ایوان کا ماحول خراب کرتے ہی ۔ہم نے ہمیشہ قائد ایوان کا احترام کیا ۔وزیراطلاعات آتے ایوان میں آگ لگا دیتے ہیں ۔عافیہ صدیقی سے متعلق سینیٹ میں قرارداد متفقہ منظور کی گئ۔معمول کی کاروائ معطل کر کے قراردد پیش کی گئ قرارداد طلحا محمود نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ عافیہ صدیقی کو طویل عرصہ سے جیل میں رکھنے کی مذمت کرتے ہیں کئ بار امریکہ سے ان کو رہا کرنے کے لۓ کہا گیا لیکن ایک نہ سنی گئ۔حکومت کو چاہۓ کہ عافیہ کی رہائ کے لۓ سنجیدہ اقدامات کۓ جائیں۔ اراکین نے عافیہ صدیقی پر ڈھاۓ جانے والے مظالم کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ امریکہ سے اس پر دوٹوک بات کی جاۓ۔ چئیرمین نے ہدایت کی کہ عافیہ صدیقی سے متعلق یہ قرارداد وزارت خارجہ بھجوائ جاۓ اور عافیہ کی رہائ تمام ضروری اقدامات کۓ جائیں۔ ایس پی طاہر خان داوڑ کی شہادت پر سینیٹ میں فاتحہ خوانیکی گئ۔ایس پی طاہر خان کی شہادت پر ایوان میں بحث میں اپوزیشن نے ایس پی طاہر داوڑ سے متعلق رپورٹ کو مسترد کردیا اور کئا گیا کہ جو رپورٹ پیش کی گئی، وہ رپورٹ تو نہیں تھی، شیری رحمان نے کہا کہایس پی کے قتل پر وزارت خارجہ کو افغانستان سے سوال کرنا چاہئے۔وزیراعظم خود آکر عوام کو آگاھ کریں۔خیبیر پختوان خوا کی پولیس نےدہشت گردی کے خلاف بہت کلیدی کردار ادا کیا. وزیر داخلہ نے قتل کا ذمہ دارکیمروں کوقرار دیا.حکومت کی نااہلی ہےکہ دو ماہ میں بنیادی حق یعنی تحفظ بھی نہیں دے سکی. افغانستان میں ایس پی قتل ہوا.اس پر وفتر خارجہ کو کردار ادا کرناچاہیے. سینیٹ اجلاس جمعہ ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔