افغان صوبے فرح میں طالبان کا حملہ، 30 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق
افغان مغربی صوبے فرح میں ایرانی سرحد کے قریب طالبان کے حملے میں 30 افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے ہیں۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے طالبان حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حملے میں 30 سے زائد پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ جائے وقوع پر مزید نفری بھیج دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق طالبان کے حملوں کی بڑی وجہ علاقے سے غیر ملکی فورسز کو بے دخل کرنا اور علاقے میں اسلامی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔طالبان کی جانب سے فرح میں ہونے والے حملے کی ذمہ دار قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ افغان حکومت کو امریکہ کے ساتھ طے ہونے والے معاملات سے روکا جاسکے۔افغان عسکریت پسندوں کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے فرح میں 35 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور دو اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ اسلحے کی بڑی کھیپ قبضے میں لینے کے بعد سرکاری گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔امریکی کمانڈر نے امید ظاہر کی ہے کہ افغان طالبان اپنی پوزیشن کو واضح کرتے ہوئے امریکہ کے افغانستان میں نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے رابطہ کرکے مذاکرات کی جانب آئیں گے۔افغان صوبے فرح کی سرحد ایران کے ساتھ ملتی ہے اور اس صوبے کے اکثر اضلاع پر یا تو طالبان کا کنٹرول ہے یا حکومت اور طالبان کے درمیان کنٹرول کے حوالے سے سخت لڑائی جاری ہے۔