سعودی عرب میں لیبیا کےدو شیر خوار بچوں کو کامیاب آپریشن میں الگ کردیا گیا۔
لیبیا سے تعلق رکھنے والے دو شیرخوار بچے جن کے دھڑ ایک دوسرے کے ساتھ جُڑے ہوئے تھے کو سعودی عرب میں 13 گھنٹے کے طویل اور پیچیدہ آپریشن میں کامیابی سے الگ کردیا گیا ہے۔ دونوں بچوں کی حالت اب بہتر ہے اور وہ تیزی کےساتھ تندرست ہو رہے ہیں۔ میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے ماہر سرجن ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ اور ان کی ٹیم نے منگل کے روز لیبیا کے بچوں کے معائنے کی تکمیل کے بعد ان کی سرجری کا فیصلہ کیا تھا۔ احمد اور محمد کے جسم کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے طویل آپریشن کی ضرورت تھی۔ بدھ کے روز شروع ہونے والا یہ آپریشن 13 گھنٹے جاری رہا۔ سرجری ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دونوں بچوں کے پیٹ کا نچلا حصہ آپس میں جڑا ہوا ہے۔ دونوں اندرون نظام تناسل اور پیشاب کا نظام اندر سے ایک ہی ہے تاہم دونوں اعضاء تناسل الگ الگ ہیں۔ موٹی آنت اور معدے کا کچھ حصہ بھی جڑا ہوا ہے اور بعض دوسرے اندرونی اعضاو جوارح بھی باہم مربوط ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر الربیعہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی سرجری کی کامیابی کے امکانات زیاہ ہیں تاہم کیس بہت زیادہ پیچیدہ ہونے کی وجہ سے کافی خطرات بھی ہیں۔ بچوں کے والدین نے سرجری کی مکمل اجازت دی اور اختیارات دیے ہیں۔ اس کے بعد اللہ پر بھروسہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بچوں کی پیدائش کی شرح بہت کم ہے۔ ایسے کیسز کے علاج کے لیے بہت زیادہ مہارت کی ضرورت ہے۔ بچوں کی سرجری کا عمل 11 مراحل میں مکمل ہوا۔ سعودی عرب میں گذشتہ تین عشروں کے دوران یہ اپنی نوعیت کا 48 واں کامیاب آپریشن ہے۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے بچوں کے علاج کے لیے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خصوصی ہدایات جاری کی تھیں۔