مسجد اقصیٰ کی خاتون نمازی پر اسرائیلی پابندی میں توسیع

اسرائیلی قابض حکام نے مسجد اقصیٰ کی خاتون نمازی اور سینئر سماجی کارکن رائدہ سعید کو مسجد اقصیٰ سے ایک ہفتے کے لئے بے دخل کردیا ۔گذشتہ اکتوبر کی سولہ تاریخ کو القدس میں قابض فوج نے رائدہ سعید کو اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ پرانے شہر میں باب السلسلہ کے قریب سے مسجد اقصیٰ میں جا رہی تھیں۔ قابض حکام نے حراست میں لینے کے بعد اسے ایک نوٹس دیا تھا جس میں اسے قبلہ اول میں داخلے پرپابندی عائد کردی تھی۔قابض حکام نے آباد کاروں کی خلاف ورزیوں کی ویڈیو بنانے پر مرابطہ رائدہ سعید کی بے دخلی کی تجدید کی ہے۔ اسے قبل ازیں کئی بار مسجد اقصیٰ کے دروازے یا اس کے صحنوں کے اندر سے نکلتے ہوئے قابض افواج نے گرفتار کیا تھا۔رائدہ سعید کو خاص طور پر الاقصیٰ میں ہونے والے واقعات کو کور کرنے اور اس کے کوریڈورز میں یہودی آباد کاروں کی سرگرمیوں کی ویڈیوزبنانے کے دوران بہت زیادہ ہراساں کیا گیا، حالانکہ فلم بندی پر پابندی کا کوئی قانون موجود نہیں ۔تقریباً سات سال قبل شعفاط کیمپ میں رہنے والے رائدہ سعیدنے الاقصیٰ کی خوبصورتی اور القدس کے مصائب کو دستاویزی شکل دینا شروع کیا اور مسجد میں گمشدہ اور موجودہ تفصیلات دکھا کر اس کے لئے اپنی محبت کا عملی اظہار کیا تھا۔