آج سے عدالت میں پیش ہونے سے قبل وکلا کا گاؤن پہننا لازمی قرار
سلام آباد: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں آج جب بغیر گاؤن پہنے سینئر وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس کو انھیں یاد دلانا پڑا کہ آج سے وکلا کے لیے گاؤن پہن کر پیش ہونا لازمی قرار دیا جا چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کے خلاف 2018 سے زیر سماعت توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کا وکلا سے مکالمہ ہوا۔ جب بغیر گاؤن پہنے سینئر وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے کہا معذرت کے ساتھ کیا آپ لوگوں کو ہائیکورٹ کے احکامات کا پتا نہیں ہے، آپ دونوں سینئر وکیل ہیں، ایک تو ڈپٹی اٹارنی جنرل صاحب بھی ہیں، لیکن دونوں بغیر گاؤن کے آ گئے؟ چیف جسٹس نے کہا 15 نومبر سے عدالت پیش ہونے پر گاؤن پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے، اس پر وکلا نے کہا ہم معذرت چاہتے ہیں، آئندہ گاؤن پہن کر عدالت پیش ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ خود بھی گاؤن پہنیں اور دیگر وکلا کو بھی بتائیں جنھوں نے وہ نوٹیفکیشن نہیں دیکھا۔