اسلام آباد ہائی کورٹ نے کاشتکاروں کیلئے341 ارب روپے کے حکومت کے کسان پیکج کو بحال کر دیا
کسان پیکج پر عمل در آمد روکنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق کی درخواست منظور کر لی،، ڈویژنل بینچ نے اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ اور الیکشن کمیشن کے وکیل منیر پراچہ کے دلائل سننے کے بعد بدھ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا،، وفاق کا مؤقف تھا کہ کسان پیکج ووٹرز پر اثر انداز ہونے کیلئے نہیں بلکہ پورے ملک کے کسانوں کیلئے ہے،، کسان پیکج معطل کرنا انتظامی اور حکومتی معاملات میں مداخلت ہے،، ہائی کورٹ نے وفاق کی درخواست منظور کرتے ہوئے کسان پیکج کو بحال کر دیا ،، وفاقی حکومت نے کاشتکاروں کے مطالبے پر تین سو اکتالیس ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن نے پیکج کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کے تین نکات پر عمل در آمد روک دیا تھا۔۔ جس پر وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چلینج کیا تھا ،