مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 72 واں روز
مقبوضہ وادی کشمیر میں لاک ڈاؤن برقرار ہے اور کرفیو آج 72ویں روز میں داخل ہوگیا۔قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کردی۔ مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا آج 72واں روزہے،دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکزبند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئےہیں ۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے اور وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے،وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں اور قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنادی۔ وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں جبکہ کشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے جبکہ خواتین کی بڑی تعداد نے بھی احتجاج میں حصہ لیا ۔جماعت اسلامی ہند اور سول سوسائٹی کے مشترکہ وفد نے وادی کا دورہ کیا اور بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی گرفتاریوں کا معاملہ اٹھا یا ۔ دوسری جانب کٹھ پتلی انتظامیہ کے جانب سے 72روز سے جاری بندش کے باعث رابطے منقطع ہیں،پابندیوں کے باعث کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔قابض بھارتی فوج کی جانب سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ ،بھارتی طالبات بھی مودی سرکار کے خلاف میدان میں اتر آئیں اور انہوں نے وادی میں کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔ ۔مودی سرکار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام ہے اور وادی میں قابض بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔وادی میں موبائل فون،انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں اور وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت برقرارہے۔تاہم پاکستان کی مقبوضہ کشمیر پر سفارتی کوششیں بھی رنگ لانے لگی ہیں۔ کشمیر میں پوسٹ پیڈموبائل فون سروس بھی کل سے سے بحال کردی گئی ۔ واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہےجبکہ جنت نظیر وادی میں دو ماہ سے زائد عرصہ سے کرفیو نافذ ہے۔