مولانا فضل الرحمان سے بھی بات چیت جاری ہے،معاملہ ٹھیک ہو جائیگا۔ شیخ رشید
وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے بھی بات چیت جاری ہے ، معاملہ ٹھیک ہو جائے گا،مجھے شہباز شریف بھی وکٹ کے دونوں طرف نظر آتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار شیخ رشید احمد نے ننکانہ صاحب میں ریلوے اسٹیشن کی تعمیر کے کام کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے بھی بات چیت جاری ہے اور دوسرے لوگوں سے بھی بات چیت جاری ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ معاملہ ٹھیک ہو جائے گا ، ہماری غلطی ہے کہ ہم نے انہیں بہت زیادہ لفٹ کرائی ہے،ڈنڈوں کے ساتھ ویڈیو مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں نہیں بلکہ کسی اور جگہ بنائی ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ معاملات حل ہو جائیں گے،میں کوئی جوڈو کراٹے، بینکاک کے شعلے اور بغداد کی راتیں نہیں دیکھ رہا ،سب اچھا ہے دیکھ رہا ہوں۔ مجھے شہباز شریف بھی وکٹ کے دونوں طرف نظر آتے ہیں، میں نے تو اس کو خود کہا ہے کہ ایک طرف کھیل لے یاہاتھ آسمان کو لگا لو یا پائوں زمین پر لگا لو۔ پیپلز پارٹی کے شہزادے نے اپنی تحریک شروع کر دی ہے، وہ مولویوں سے ڈرا ہوا ہے وہ اس طرف نہیںجائے گا، اس کو پتہ ہے یہ مولوی اسلام آباد میں دھرنا دے دیں گے اور وہاں دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا ۔میری خواہش ہو گی کہ وزیر اعظم عمران خان اس کا افتتاح کریں۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں پر امید ہوں اور میں 23سے 26تک اس معاملہ پر اپنی رائے دوں گا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو کشمیر کی ریلی نکالنے کے لئے اجازت مل جائے ، دھرنے کے لئے نہیں کیونکہ دھرنے کی اسلام آباد میں اجازت نہیں ہے، ایک درمیانی راستہ نکل آئے اور مولانا فضل الرحمان جو فیس سیونگ مانگ رہا ہے اسے فیس سیونگ دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے حالیہ دورہ چین کے دوران چار دن جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ساتھ گزارنے کا اتفاق ہوا ہے،میں سمجھتا ہوں کہ پاک فوج کسی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر لمحہ تیار ہے اور ہماری حکمت عملی بین الاقوامی سطح پر اور میڈیا میں لوگوں کے ساتھ وہ ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض بے وقوف طاقتیں مولانا فضل الرحما ن کی جو لُک پیش کر رہی ہیں وہ دہشت گرد کی حیثیت سے پیش کر رہی ہیں، و ہ ایک فورس کی حیثیت سے پیش کر رہی ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے یہ غلط ہے کیونکہ خود مولانا فضل الرحمان ایک دو مرتبہ دہشت گردی کی نذر ہونے سے بچے ہیں اور جہاں تک ڈنڈے ونڈے اور سوٹیاں ہیں یہ انتظامات کے لئے رکھتے رہتے ہیں ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ میں خود وزیر اطلاعات رہا ہوں ،میڈیا کو 24گھنٹے براہ راست چلانا بڑا مشکل کام ہے، میڈیا کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے مولانا فضل الرحمان مل گیا ہے کھیلتے رہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، جو ہماری حکمت عملی ہے اس میں مودی پھنستا چلا جاراہاہے، یہ ایک دن کی لڑائی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب ریلوے اسٹیشن سات کروڑ روپے کی لاگت سے آئندہ دو تین ماہ کے دوران مکمل ہو جائے گا۔