پارک لین کیس:جاوید حسین آصف علی زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے۔
سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی)کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جاوید حسین پارک لین کیس میں آصف علی زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ۔ منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے پارک لین کیس کی سماعت کی ہے۔ جاوید حسین کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔قومی احتساب بیورو(نیب) نے مزید تفتیش کی خاطر جاوید حسین کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی جسے مسترد کردیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کا آگاہ کیا گیا کہ ایس ای سی پی کے سابق ڈائریکٹر وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور ان سے مزید تفتیش باقی ہے۔جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ ملزم کے جسمانی ریما نڈ کو کتنے روز ہو چکے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ 49روز ہو گئے ہیں۔عدالت نے نیب کی استدعا کی مسترد کر دی ملزم کو جوڈیشل ریمارنڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) آصف زرداری کو پارک لین کیس میں گرفتار کر رکھا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا بھی الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی نامزد ہیں۔نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریبا ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زداری پارک لین کمپنی میں 25 فیصد شراکت دار ہیں اور انہوں نے اپنے شیئرز بلاول کے نام کر رکھے ہیں۔پارلین کس میں سابق صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو چار ارب کا نقصان پہنچایا۔ عدالت میں دائر ریفرنس کے متن میں شامل ہے کہ پارک لین کمپنی نے فرنٹ کمپنی پارتھینون کے ذریعے کراچی میں بے نامی جائیداد بنائی۔قرض کی رقم سے آئی بی سی سنٹر میں آٹھ فلور تعمیر کئے گئے۔ ابتدائی طور پر ڈیڑھ ارب کا قرض لیا گیا تھا جو بڑھ کر چار ارب تک پہنچ گیا۔قرض کی مد میں بے ضابطگیاں کی گئیں اورملزمان نے ملی بھگت سے خزانے کو نقصان پہنچایا۔