پاکستان‘ امریکہ کا توانائی بحران مل کر حل کرنے پر اتفاق

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + اے پی اے) پاکستان امریکہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کے تحت توانائی ورکنگ گروپ کے 2 روزہ مذاکرات گزشتہ روز اسلام آباد میں شروع ہوئے جن میں خصوصی سفیر برائے عالمی توانائی امریکی وفد کی قیادت کارلوس پاسکل جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر نے کی۔ وزارت پانی و بجلی کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اور امریکہ نے شعبہ توانائی کے مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق کیا جس کیلئے جامع حکمت عملی وضع کی جائیگی۔ اس موقع پر توانائی کے شعبے میں اصلاحات‘ پن بجلی‘ تھرمل اور کوئلے سے بجلی کے حصول کے منصوبوں پر بات کی گئی۔ کارلوس پاسکل نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران معاشی و سماجی شعبے پر گہرے منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ امریکہ پاکستان کو بحران سے نکالنے کیلئے ہر ممکن مدد کریگا تاکہ عام آدمی خوشحال ہو سکے۔ نوید قمر نے کہا حکومت کوئلے سے بجلی کے حصول کیلئے کوشاں ہے جبکہ گیس کے نئے ذخائر کی تلاش اور ایل این جی کی درآمد کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کے لئے امریکی کردار قابل تعریف ہے اور یہ دو روزہ مذاکرات دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کا سبب بنیں گے۔ بعدازاں کارلوس پاسکل کی قیادت میں امریکی توانائی وفد نے وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے بھی ملاقات کی جس میں پاکستان امریکہ تعاون کے مختلف پہلوﺅں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے انرجی سیکٹر میں تکنیکی ایشوز کے حل کے لئے مدد کی جائے۔ مختلف منصوبوں کے لئے مالی مدد بھی دی جائے۔ انہوں نے ان شعبوں کی نشاندہی کی جن میں امریکی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے۔ وزیر خزانہ نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے قائمہ کمیٹی کے کام کے بارے میں بتایا اور کہا کہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل سے سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔