نوازشریف نے کسانوں کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا
کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کے لیے ریلیف پیکج کے چار حصے ہیں۔ پیکج کا پہلا حصہ کسانوں کو براہ راست مالی تعاون کی فراہمی ،دوسرا پیداواری لاگت کو کم کرنے،تیسرا کسانوں کو زرعی قرضوں کی فراہمی اور چوتھا حصہ کسانوں کے لئے قرضے کے حصول کو آسان بنانے پرمشتمل ہے۔ انکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے تعاون کرے گی۔ چھوٹے کسانوں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ ریلیف دیا جائے گا۔ ساڑھے بارہ ایکڑ رقبہ رکھنے والے چھوٹے کسانوں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ نقد دیے جائینگے۔ کھاد کی قیمتیں کم کرنے کے لیے بیس ارب روپے کا فنڈ قائم کررہے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ساڑھے بارہ ایکڑسے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائینگے۔ فصلوں کی انشورنس کا پریمیئم حکومت ادا کرے گی۔ ٹیوب ویلوں کی بجلی کے لیے سات ارب روپے کی رعایت دیں گے۔ ٹیوب ویل شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کیلئے بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
نوازشریف نے کسانوں کیلئے زرعی پیکج میں زرعی اجناس،پھلوں کی درآمد پر تین سال کیلئے انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کردیا
وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے کسانوں کیلئے تین سو اکتالیس ارب کے زرعی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ زرعی ٹرن اورٹیکس ختم کیا جارہا ہے۔ کسانوں کو تین سال کے لیے انکم ٹیکس پرچھوٹ ہوگی۔ زرعی قرضوں کے مارک اپ ریٹ پردو فیصد کمی کی جائے گی۔ حلال گوشت کے پیداواری یونٹ کیلئے چار سال کی انکم ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔
انکا کہنا تھا کہ زرعی اجناس، پھلوں کی درآمد پرتین سال کیلئے انکم ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی۔ کولڈ چین کیلئے مشینری کی خریداری پرسیلزٹیکس سترہ فیصد سےکم کرکے سات فیصد کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے چھوٹے کسانوں کو ایک سوسینتالیس ارب روپے کا فائدہ ہوگا
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
اسلام آباد میں کسان پیکج کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا ،حکومت سنبھالی تو توانائی کے بحران سے نبرازما ہونا پڑا اس وقت ملک میں بجلی کا بڑا بحران تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دیامر اوربھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے ایک سو ارب سے بھی زائد رقم خرچ کر چکے ہیں۔ ڈیمز کی تعمیر کیلئے زمین خرید لی گئی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیمز کی تعمیر کے معاملے میں دلچسپی لے رہی ہے۔ اس لئے بھاشا ڈیم کے تعمیر کیلئے ایک سوارب روپے کی زمین خرید لی گئی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے بتایا کہ ڈیمزکی تعمیر کیلئےرقم کا انتظام کرلیا گیا ہے،داسو ڈیم بھی تعمیر کریں گے ،داسو ڈیم سے چار ہزار تین سو بیس میگاواٹ بجلی پیداہوگی۔
وزیر اعظم نواز شریف مخالفین پر برس پڑے ،کہتے ہیں مخالفین تنقید کا بہانہ تلاش کرتے ہیں ۔دہشتگردی کیخلاف جنگ اور کراچی آپریشن پہلے کیوں نہیں شروع کیا گیا۔ کچھ لوگ چاہتے ہیں نواز شریف جائے اور ہم آجائیں۔ہم پیسہ بنانے نہیں بلکہ جیب سے پیسہ لگاتے ہیں ۔
وزیر اعظم نے کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا اور ساتھ کچھ دل کی باتیں بھی کی۔بولے حکومت سنبھالی تو ملکی معشیت خراب تھی ۔ کہا جارہا تھا کہ دو ہزار چودہ میں ڈیفالٹر ہوجائے گا۔روزانہ دہشتگردی کے واقعات ہوتے تھے ۔کراچی کی صورتحال خراب تھی ۔ گیس اور بجلی کا برا حال تھا۔چند سال قبل روزانہ اربوں کے روپے کے اسکینڈل سامنے آتے تھے ۔ حکومت نے تمام چیلنجز کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا۔ملک کی معاشی حالت بہتری کی طرف جارہی ہے ۔جس کا اعتراف عالمی ادارے کررہے ہیں۔ نواز شریف نے مخالفین پر بھی تنقید کے نشتر برسائے۔کہا کہ مخالفین تنقید کرنے کا بہانہ تلاش کرتے ہیں ۔دہشتگردی کیخلاف جنگ اور کراچی آپریشن پہلے کیوں نہیں شروع کیا گیا۔ تمام بڑے منصوبے مسلم لیگ نون نے شروع کیے۔یہ منصوبے پہلے کیوں نہیں لگائے گئے۔کچھ لوگ چاہتے ہیں نواز شریف چلیں جائیں اور وہ خود اقتدار میں آجائیں ۔حکومت پیسہ بنانے نہیں آئی بلکہ جیب سے پیسہ لگاتی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو مصیبتوں سے نکالنے کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں ۔ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔حکومت نے تمام برائیوں کو ٹھیک کرنے کا عزم کر رکھا ہے