طالبان افغانستان کے حکمران ہیں، اس حقیقت کو سب تسلیم کرلیں: افغان وزیرخارجہ

افغانستان کے وزیرخارجہ مولوی امیر خان متقی نےکہا ہے کہ طالبان افغانستان کے حکمران ہیں ، اس حقیقت کو سب کو تسلیم کرلینا چاہیئے۔افغان عبوری کابینہ میں تاجک، ازبک اور پشتون سب شامل ہیں ۔ہماری حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے منفی اور تعصب پر مبنی پالیسیوں کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔کابل میں نیو زکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین ،قطر اور متحدہ عرب امارات نے مشکل حالات میں افغان عوام کی بہت مدد کی جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔افغان وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ اور اس کےدیگر اتحادیوں کو معلوم ہوجانا چاہئے کہ انتشار کی پالیسی کارگر ثابت نہیں ہو گی۔امارت اسلامی نے امریکہ سمیت غیر ملکیوں کے کابل سے انخلاء میں بھرپور تعاون کیا لیکن امریکہ نے طالبان کی تعریف اور تعاون کرنے کی بجائے ہمارے قومی اثاثے منجمد کرکے مشکلات پیدا کردیں ۔ مولوی امیرخان متقی نے جنیوا عالمی کانفرنس میں بعض ممالک کی جانب سے امداد کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ یہ رقم افغان بنک کے ذریعے مستحقین تک پہنچائی جائیگی ۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ صحت ، تعلیم اور شہروں میں انفراسٹرکچر میں بحالی میں تعاون کرے۔مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ جن عالمی اداروں نے افغانستان میں اپنے منصوبے نامکمل چھوڑے انہیں چاہئے وہ منصوبے مکمل کریں ۔ ان سے بھر پور تعاون کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ بیرون ملک مقیم مہاجرین اپنے وطن واپس آ جائیں ۔ملک کے اندر بے گھر افراد کو بھی اپنے علاقوں اور گھروں میں آباد کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے۔