مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے غزہ پر قابض اسرائیل جارحیت اور قحط مسلط کرنے کی مجرمانہ پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ یہ احتجاج اس ہولناک جنگ کے خلاف تھا جو قابض اسرائیل گذشتہ بائیس ماہ سے معصوم فلسطینی عوام پر مسلط کیے ہوئے ہے۔ام الفحم میں قابض فوج نے پرامن مظاہرین پر دھاوا بول دیا، ایک شہری کو گرفتار کیا اور شہر کے نائب میئر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ شہر کے داخلی راستے پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے دوران پیش آیا۔ طمرہ، ام الفحم، ابو غوش، عین رافہ، عین نقوبا، کفر قرع، کابول اور کوکب ابو ہیجا سے سینکڑوں فلسطینی عوام احتجاج میں شریک ہوئے جنہوں نے غزہ پر قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ اور مسلسل جارحیت کی مذمت کی۔ام الفحم میں درجنوں شہریوں نے شہر کے دوار غزہ پر جمع ہو کر بینرز اور تصاویر اٹھا رکھی تھیں جن میں قابض اسرائیل کے محاصرے اور امداد کی راہ میں رکاوٹوں کے باعث غذائی قلت کا شکار غزہ کے معصوم بچوں کی دردناک حالت کو اجاگر کیا گیا تھا۔کئی پلے کارڈز پر لکھا تھاکہ غزہ میں نسل کشی روکو، "قحط مسلط کرنا جنگی جرم ہے، بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں کا قتل جنگی جرم ہے۔ مظاہرین نے جنگ کے خاتمے، اسیران کے تبادلے، فوری انسانی امداد کی فراہمی اور قابض فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر ایتمار بن گویر کی جانب سے اسیر فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی توہین کی مذمت بھی کی۔طمرہ میں سیکڑوں شہریوں نے پرامن احتجاج کیا، نسل کشی اور قحط کے خلاف بینرز اٹھائے اور صحافیوں کے قتل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مقبوضہ بیت المقدس میں ابو غوش، عین رافہ اور عین نقوبا کے شہری مسلسل تیسرے ہفتے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر مظاہرین نے خالی دھات کے برتن بجا کر قابض اسرائیل کی مجرمانہ بھوک مسلط کرنے کی پالیسی کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔ انہوں نے غزہ کے بھوکے بچوں کی تصاویر اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھاکہ قحط نہیں چاہیے، "نہتے شہریوں پر بمباری جنگی جرم ہے، "غزہ کو بھوکا رکھنا جرم ہے، انسان بنو، اس جارحیت کو روکو۔کوکب ابو ہیجا میں عوام نے عوامی کمیٹی کی دعوت پر قصبے کے پہلے چوراہے پر احتجاجی دھرنا دیا۔ مظاہرین نے نسل کشی اور قحط کے خاتمے کے مطالبے کے ساتھ بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ہمارے عوام کے خلاف نسل کشی بند کرو، منہ بند کرنے کی کوشش نہ کرو، فاشزم روکو، نہتے شہریوں کو بھوکا رکھنا ناقابل معافی جرم ہے۔کابول میں احتجاجی مظاہرین نے غزہ پر جنگ کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے قتل اور قحط کے خلاف نعرے لگائے۔کفر قرع میں بھی درجنوں افراد نے شہر کے پہلے چوراہے پر دوسرے ہفتے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ عوامی کمیٹی اور مقامی تحریکوں کی جانب سے منظم اس احتجاج میں قابض اسرائیل کی نسل کش پالیسی اور قحط کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی گئی۔ مظاہرین نے غذائی قلت سے مرنے والے غزہ کے بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور ان کے پلے کارڈز پر لکھا تھاکہ غزہ کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں، سازش پر خاموشی جرم ہے، جنگ بند کرو، قحط کی سازش ناکام بنائو۔
مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں بڑی تعداد کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاجی مظاہرے
Aug 16, 2025 | 11:58