آج سے ٹھیک پینتالیس سال پہلے 16 دسمبر 1971 کو بنگلہ دیش متحدہ پاکستان سے الگ ہو گیا،،، ملک کے دونوں بازوؤں کے درمیان فاصلوں کا آغاز اسی وقت ہوگیا تھا جب اردو کو ملک کی سرکاری زبان قرار دیا گیا۔اس کے لیے چلائی جانے والی تحریک نے پاکستان کے دونوں حصوں کی علیحدگی کی پہلی اینٹ رکھی۔ قیام پاکستان کے ابتدائی برسوں میں سیاسی بدانتظامی اور اقتدار کے ایوانوں میں رسہ کشی کے نتیجے میں بنگلہ دیشی عوام بڑے بھائی پاکستان سے دور ہوتے چلے گئے۔۔ 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے بعد بنگلہ دیش عدم تحفظ کا شکار ہو گئے،، اسی دوران عوامی لیگ کے ایک سرکردہ راہنما شیخ مجیب الرحمن کو اگرتلاسازش کیس میں گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا گیا۔بھارتی نواز شدت پسندوں کی جانب سے مغربی پاکستان سے آئے ہوئے ملازموں، کارکنوں اور کاروباری افراد پر حملے شروع ہوگئے،، انہیں ہلاک کیا گیا اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا۔ بھارت کی سرپرستی میں عوامی لیگ کی جلاوطن قیادت نے مکتی باہمی کے نام سے عسکری تنظم قائم کرکے پاکستانی فوجیوں پر حملے کئے،، دسمبر انیس سو اکہتر میں جنرل یحیی خان نے مغربی پاکستان کا محاذ کھول دیا جس سے بھارت کو اپنے فوجی دستے مشرقی پاکستان میں داخل کرنے کا جواز مل گیا۔ پھر 16 دسمبر 1971 کا وہ دن بھی آن پہنچا جب جنرل نیازی نے پلٹن کے میدان میں ہتھیار ڈال دیے۔ اس جنگ میں پاکستان کے نوے ہزار سے زیادہ فوجی اور سویلین عہدے دار جنگی قیدی بنالے گئے،، بھارت کی گھناؤنی سازشیں کامیاب ہوئیں اور پاکستان دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔۔
آج سے ٹھیک45 سال پہلے 16 دسمبر 1971 کو بنگلہ دیش متحدہ پاکستان سے الگ ہو گیا
Dec 16, 2016 | 10:23