ہ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ ہر تین ماہ کے بعد لیا جائے گا:- وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 10 مختلف وزارتوں کی سو دنوں کی کارکردگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ ہر تین ماہ کے بعد لیا جائے گا۔ جن وزارتوں کی کارکردگی کے بارے میں متعلقہ وزراءنے وزیراعظم کو بریفنگ دی ان میں واٹر ڈویژن، نارکوٹکس، فوڈ سکیورٹی، نیشنل سکیورٹی ڈویژن، اوورسیز پاکستانیز، نجکاری پارلیمانی امور، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور پوسٹل سروسز شامل ہیں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو کفایت شعاری مہم کے حوالے سے وزارتوں کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات اور انکے مثبت اثرات سے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزارتوں کے طرف سے مستقبل کے پلاننر اور اس پر عملدرآمد کیلئے لائحہ عمل میں بھی پیش کیا گیا۔ دریں اثناءذرائع نے بتایا کہ اجلاس اڑھائی گھٹنے سے زائد جاری رہا۔ گزشتہ روز جن وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ان میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں کے پاس موجود وزارتیں شامل تھیں جن میں ایم کیو ایم اور جی ڈی اے شامل ہیں۔ وزراءنے انفرادی طور پر اپنی اپنی وزارت اور ڈویژن کی کارکردگی پیش کی۔ اجلاس میں سوال و جواب بھی ہوئے۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے بلوچستان میں ضلع کیچ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے درجات کے بلندی کے لیے دعا کی اور غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں کسی صورت ہمارے جوانوں کے حوصلے متاثر نہیں کر سکتیں۔ دہشت گرد عناصر کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔ واضح رہے سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران گاڑی دہشت گردوں کی نصب کردہ بارودی سرنگ سے ٹکراگئی تھی، زوردار دھماکے میں چھ اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔ ایک ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کا تصور ہمارے عظیم لیڈر قائداعظم محمد علی جناح کا ہے۔ نئے پاکستان کا تصور ہمارے عظیم لیڈر قائداعظم محمد علی جناح کا ہے۔ ساتھ ہی وزیراعظم نے ٹویٹر پرمذہبی اسکالرڈاکٹر اسرار احمد کا وہ بیان بھی شیئر کیا جس میں انہوں نے قائداعظم کے حوالے سے ڈاکٹر فیاض علی شاہ کی ڈائری میں درج اقتباسات پڑھ کرسنائے جس میں انہوں نے بتایا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے ان اقتباسات میں کہا تھاکہ تم جانتے ہو جب مجھے یہ احساس ہوتا ہے کہ پاکستان بن چکا ہے تو میری روح کو کس قدر اطمینان ہوتا ہے، یہ مشکل کام تھا اور میں اکیلا اسے کبھی نہ کر سکتا تھا، میرا ایمان ہے کہ یہ رسول خدا کا روحانی فیض ہے کہ پاکستان معرض وجود میں آیا، اب یہ پاکستانیوں کا فرض ہے کہ وہ اسے خلافت راشدہ کا نمونہ بنائیں تا کہ خدا آپ کا وعدہ پورا کرے اور مسلمانوں کو زمین کی بادشاہت دے، پاکستان میں سب کچھ ہے اس کی پہاڑیوں میں نباتات، معدنیات اور بہت کچھ ہے، انہیں تسخیر کرنا پاکستانی قوم کا فرض ہے،قومیں نیک نیتی، دیانتداری، اچھے اعمال اور نظم و ضبط سے بنتی ہیں۔دوسرے اجلاس میں بھی وزرا کی کارکردگی تسلی بخش قرار دی گئی۔ اجلاس میں زلفی بخاری کو شاباش مل گئی۔ زلفی بخاری نے وزیرِاعظم کو100 روزہ کارکردگی پر بریفنگ دی۔ زلفی بخاری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پہلی مرتبہ لاتعداد سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ شناختی کارڈ نائیکوپ کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ معاونِ خصوصی نے بریفنگ میں کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے شکایات سیل، ٹیلنٹ بینک اور کالنگ پاکستان سروس شروع کی گئی۔ زلفی بخاری نے مستقبل کے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ بیرون ملک غریب مزدوروں کے لیے ملازمتوں کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔