پاکستان افغانوں کی قیادت میں حقیقی اور جامع امن اور مفاہمتی عمل کا خواہاں
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل میں سہولت فراہم کرنے کی امریکی درخواست کا سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا ہے جس کے نتیجے میں ابوظہبی اور دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات ہوئے۔میونخ میں سیکورٹی کانفرنس کے دوران "افغانستان کی تازہ ترین صورتحال" کے موضوع پر ایک پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانوں کی قیادت میں حقیقی اور جامع امن اور مفاہمتی عمل کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ فریقین کو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہے اور دوحہ میں ہونیو الے مذاکرات کے آئندہ مرحلے میں مزید پیشرفت متوقع ہے۔وزیرخارجہ نے حاضرین کو افغان تنازعے کے فوجی حل کے بجائے پرامن حل کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی دیرینہ سوچ سے آگاہ کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا کیونکہ افغانستان کے بعد پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے نقصان نہیں اٹھایا۔