افریقہ خطرناک یبولاوائرس کی لپیٹ میں،4افرادہلاک، عالمی ادارہ صحت متحرک

افریقی ملک گِنی میں چار سال بعد ایبولاوائرس دوبارہ پھیلنا شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں اب تک 4افراد ہلاک ہوچکے ہیں، حکومت نے وبا کا اعلان کردیا، گنی میں 2016کے بعد پہلی بار ایبولاوائرس کے متعدد کیسز آئے جن میں سے چار مریضوں کی اموات ہوئیں، محکمہ صحت کے عہدیداران نے وبا کی تصدیق کردی، جن افراد کی اموات ہوئیں انہیں سانس لینے میں دشواری، بخار اور الٹیوں کا سامنا رہا، ایبولاوائرس پھیلنے کے بعد دیگر متاثرین کو تلاش کرکے قرنطینہ کیا جارہا ہے۔ عالمی مےڈےا کے مطابق ایبولا وائرس دریافت کرنے والے ڈاکٹر نے دنیا کو وارننگ دے دی ،عالمی ادارہ صحت نے وبائی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی ٹیم گنی بھیج دی جو صورت حال کا جائزہ لے گی، ایبولاوائرس کے پھیلا میں اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا،وزارت صحت کے عہدیدارن نے بتایا ہے کہ وبا سے ہلاک ہونے والوں سے جو جو افراد رابطے میں وہ تمام اس وقت قرنطینہ میں ہیں جہاں ان کا ٹیسٹ کروایا جارہا ہے، جبکہ وبا کی روک تھام کے لیے بھرپور اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں، مشرقی کانگو میں ایبولا کی تصدیق کے ایک ہفتہ بعد گنی میں بھی یہ معاملہ سامنے آیا۔