اپنے مفاد کے لیے جمہوریت کو نقصان نہ پہنچایا جائے، خالد مقبول صدیقی

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اپنے مفاد کے لیے جمہوریت کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں ہمارے ساتھ اس سے زیادہ برا ہوا تھا، عدالتوں، الیکشن کمیشن گئے، یہ حق سب کو حاصل ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے تاکہ معاملے کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان بول رہے ہیں پیر پگارا کی قیادت میں انقلاب لائیں گے، آپ کے لیڈر سراج الحق ہیں ان کی قیادت میں انقلاب لائیں، سراج الحق نے استعفیٰ کیوں دیا کیونکہ حافظ نعیم نے کراچی آنے سے روکا۔ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ جس میٹنگ کی بات کی جارہی ہے اس میں موجود تھا، فضل الرحمان نے جو بتایا معاملہ اس کے برعکس تھا، قمر باجوہ نے کہا تھا عدم اعتماد واپس لیں اور درمیان کا راستہ نکالیں۔ پی ٹی آئی نے ایسا کون سا کام کیا تھا جو انہیں ووٹ ملتے، مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے کراچی میں ایسا کون سا کام کیا تھا جو انہیں ووٹ ملتے، انہوں نے تو طوفان بدتمیزی لگا رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ورلڈ کپ جیت کر آئے تھے تو اگلے دن بھارت نے کشمیر ہڑپ کرلیا تھا، پوری دنیا انتظار کررہی تھی ہمارا وزیراعظم بارڈر پر فوج لگانے کا اعلان کرے گا، اس وزیراعظم نے جمعے کے بعد سگنل پر گاڑیاں کھڑی کرکے احتجاج کا اعلان کیا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بھی پی ٹی آئی کی طرح واویلا مچایا ہوا ہے، 2018 میں تین دن تک کراچی کا نتیجہ نہیں آیا تھا، رات کو پارٹیاں کرنے والوں کو صبح اٹھا کر بتایا گیا کہ تم جیت گئے ہو۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کو چور چور کہتے رہے، پی پی سے ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ بنایا، حاصل بزنجو جو جیتا ہوا تھا اس کو ہرادیا، ٹی وی پر آکر پی پی کو گالیاں دیتے ہیں اور مدد سے حکومت چلا رہے تھے۔