مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے سری نگر، گاندربل، پلوامہ، سوپور، بانڈی پورہ اور دیگر علاقوں میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔یہ مظاہرے انتظا میہ کی طرف سے پلوامہ میں شہداکی یادگار قائم کرنے سے روکنے اور علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے مظالم کیخلاف کیے گئ
مظاہروں کی کال حریت رہنما سید علی گیلانی نے دی تھی۔ حیدپورہ، زیون ، نوہٹہ ، گاندربل ، پلوامہ ، سوپور، بارہ مولہ ، بانڈی پورہ اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کیے، مظاہرین نے سری نگر کے علاقے نوہٹہ میں پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ پولیس نے حریت رہنماؤں امیر حمزہ اور میر حفیظ اللہ کو سوپور اوراسلام آباد سے گرفتار کرلیا۔ قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی اور نعیم احمد خان کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلیے گھروں میں مسلسل نظربند رکھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مختار احمد وازہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کردار ادا کرے۔دریں اثنا ضلع ادھم پور کے علاقے رام نگر میں مسافر بس کے ایک حادثے میںکم از کم 12افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔