سربراہ کرپشن کرے تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں خاندانی طرز کی سیاست چلتی آئی ہے۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم جتنی مرضی چوری کرلیں ہم جوابدہ نہیں ہیں۔ جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔ اپوزیشن کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ این آر او دیا جائے لیکن میں کسی ایک آدمی کو بھی میں این آر او نہیں دوں گا۔ میں نے کسی سے کوئی استعفیٰ نہیں مانگا، ندیم افضل چن نے استعفا دیا ان کی اپنی وجوہات ہوں گی کیونکہ میں نے ندیم افضل چن کو کبھی نہیں کہا کہ استعفا دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترقی کرنے والی قوموں نے دوسروں کے تجربات سے سیکھا، امریکا میں نئی حکومت کو اداروں کے بارے میں پہلے ہی بتادیا جاتا ہے. نئی حکومت کو اقتدار میں آنے سے پہلے ترجیحات کا پتہ ہوتا ہے لیکن ہمیں اقتدارمیں آنے کےبعداداروں کا پتہ چلتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی ساری تحریک این آراو لینے کیلئے ہے۔انہوں نے مجھ سے تحریری طور پر این آراو مانگا جبکہ فیٹف کے معاملے پر بھی 34 ترامیم کے ذریعے این آراو مانگا گیا۔ جمہوریت نےمیرٹ، قانون کی بالادستی کی وجہ سے بادشاہت کوشکست دی۔ اپوزیشن کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ این آر او دیا جائے لیکن میں کسی ایک آدمی کو بھی میں این آر او نہیں دوں گا۔ مشرف نے گھٹنےٹیک دیئے تھے لیکن میں این آر او نہیں دوں گا۔ واحد سیاستدان ہوں جو جی ایچ کیو کی نرسری میں نہیں پلا۔ ذوالفقار علی بھٹو بھی آٹھ سال آمر کی کابینہ میں رہے