دیر بالا میں وادی کمراٹ کے قریب لکڑی سے بنی مسجد ایک طرف فن تعمیر کا حسین نمونہ ہے
دیربالا کی خوبصورت وادی کمراٹ کے نزدیک سڑک کے کنارے واقع یہ خوبصورت مسجد علاقے کی خوبصورتی مزید بڑھا رہی ہے۔کیونکہ مسجد فن تعمیر کا حسین شاہکار ہے ۔دریا ئے کوھستان کے کنارے تل نامی گاوں کی یہ مسجد مکمل طور پر لکڑی سے بنی ہے مسجد کے مینار اور دیواریں بھی لکڑی سے بنی ہیں ۔وادی کمراٹ کے پہاڑوں میں پیدا ہونے والے خوبصورت اور مہکتے درختوں کی لکڑی سے بنی یہ مسجد سیاحوں کی توجہ اپنی طرف مبزول کرواتی ہے اس لئے کمراٹ جانے والے اسی جگہ رکنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہا جاتا ہے کہ یہ مسجد بہت قدیمی ہے اور ایک مرتبہ اگ لگنے سے یہ مسجد خا کستر بھی ہو چکی تھی ۔جسے 1953 میں اھل علاقہ نے اپنی مدد اپکے تحت دوبارہ تعمیر کیا مسجد کی چت ستونوں اور دیواروں پر کی جانے والی نقش ونگاری اس وقت کی کاریگری اور ہنر مندی کی ذندہ مثال ہے ۔ یہ مسجد ایک جانب مقامی لوگوں کے لئے جمعہ اور عید کی نمازوں کا مرکز ہے تو دوسری جانب یہ فن و ثقافت کا ایک قیمتی نمونہ بھی ہے ۔جسے محفوظ بنانے کے لئے متعلقہ حکام کو اپنی زمداریوں کو پورہ کرنے کی ضرورت ہے ۔