شہداء سانحہ مستونگ کے لیے ایوان بالا میں معمول کا ایجنڈہ معطل کرکے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں سانحہ مستونگ کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، چیئرمین سینیٹ نے اراکین کی رائے پر معمول کا ایجنڈہ معطل کردیا۔ مستونگ دھماکے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، قراداد قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے پیش کی۔ قرارداد کے مطابق مستونگ دھماکہ پاکستانی تاریخ کا بدترین دہشت گرد حملہ تھا، جس میں میر سراج رئیسانی سمیت ایک سو پچاس افراد شہید ہوئے۔ سینیٹ اس دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کے تحت شہریوں کے جان ومال کا تخفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، اس وقت ریاست نگران حکومت ہے، نیکٹا کی رپورٹ کے مطابق چھ سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی جان کو خطرہ ہے، نیکٹا رپورٹ سے وزیراعظم یقینی طور پر واقف ہیں، اتنا کچھ ہونے کے باوجود ایوان میں وزیر داخلہ نظر نہیں آرہے۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ کو قدم قدم پر روکا جاتا ہے، لیکن الیکشن کمیشن شاید سویا ہوا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا، نوازشریف اور مریم کو کسی نظم یا تقریر کی پاداش میں نہیں کرپشن پر گرفتار کیا گیا۔ جس پر سینیٹر شبلی فراز اور ن لیگی سینیٹرآصف کرمانی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔